رہبر معظم انقلاب: اقتصاد اور معیشت کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے، عوامی اقتصاد کیطرف رخ کرنے کی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ہفتہ اسلامی حکومت کے موقع پر صدر مملکت اور بارہویں کابینہ کے اراکین سے ملاقات کے دوران حکمرانوں کی جانب سے پوری توانائی کو بروئے کار لاتے ہوئے مسائل کے حل کےلئے جد و جہد پر زور دیتے ہوئے کہا: اقتصاد اور معیشت کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے، اقتصادی پالیسی کے رخ کو تیل کی آمدنی پر انحصار کم کرکے، دوسرے ذرائع آمدنی اور عوامی اقتصاد کی جانب موڑنے کی ضرورت ہے۔
جماران کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے ہفتہ اسلامی حکومت کے موقع پر خصوصی تقریب کے دوران ملک کے صدر شہید محمد علی رجائی اور وزیر اعظم شہید محمد جواد باہنر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا: باوجود اس کے کہ ان دو عظیم شخصیتوں کی مدت حکومت بہت مختصر تھی تاہم ان دونوں شہیدوں کو ہمیشہ نیکی کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے، اس کی بنیادی وجہ ان دونوں کا ایمانداری، نظامت اور انقلابی جیسی نفسیاتی خصوصیات سے متصف ہونا ہے۔
حضرت آیت الله خامنه ای نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شہید رجائی اور شہید باہنر کی نفسیات، تمام حکام کےلئے نمونہ عمل ہونا چاہئے، صدر اور اراکین کابینہ کو مندرجہ ذیل نکات کی شفارش کی:
۱/۔ خالص نیت کے ساتھ لوگوں کی خدمت اور ان کی مشکلات کو حل کرنا؛
۲/۔ قرآن اور مناجات سے انسیت؛
۳/۔ رضاکارانہ جذبے کے ساتھ جد و جہد؛
۴/۔ سرکاری اراکین کی مشترکہ ذمہ داری کے پیش نظر، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون؛
۵/۔ مخالفین کی آواز پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے، تنقیدی باتوں سے تعمیری استفادہ؛
۶/۔ عوام کی زندگی کو بہتر طریقے سے سمجھنے کےلئے ان کے ساتھ قریبی تعلقات؛
۷/۔ عوامی جذبے کی حفاظت کرتے ہوئے عیاشی اور خوش گزرانی سے پرہیز؛
۸/۔ مسئولین کا انتخاب، بہترین کارکردگی، دیانتداری اور خدمت گزاری کے جذبے کے تحت ہو؛
۹/۔ ذیلی اداروں کی نگرانی کے ساتھ، قابل عمل پروگرامنگ کی تیاری؛
۱۰/۔ پارلیمنٹ کی طرف سے منظور شدہ قوانین کو لائحہ عمل بنانا؛
۱۱/۔ رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے حکومت کے نام آخری سفارش یہ تھی کہ تمام میدانوں میں ترجیحی بنیادوں پر عمل کرتے ہوئے بنیادی اصولوں پر توجہ مرکوز کیا جائے۔
اس دوران صدر روحانی نے گیارہویں حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے، بارہویں حکومت کے اہداف کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حکومت کا پہلا مقصد ملک سے بے روزگاری کا خاتمہ ہے۔
صدر حسن روحانی نے اپنی گفتگو کے دوران، اقتصادی شرح نمو کو آٹھ فیصد تک پہنچانے، غربت کا خاتمہ اور سماجی انصاف کو دوسرے اہم مقاصد کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا: صنعتوں کی تعمیرنو، معاشی نظام تعلیم میں تبدیلی اور تیل کے علاوہ دوسرے آمدنی ذرائع پر انحصار، سرکاری پروگراموں کا حصہ ہیں۔
اس نشست کے اختتام پر فریضہ ظہرین، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی اقتدا میں ادا کیا گیا۔