عالم اسلام کے دانشوروں کے نام خط

عالم اسلام کے دانشوروں کے نام خط

امام خمینی: مسلمانو! متحد ہوجاﺅ اور دین کو بچاؤ، اسلام کو بچاﺅ خود کو بچاؤ۔

امام خمینی: مسلمانو!  متحد ہوجاﺅ اور دین کو بچاؤ، اسلام کو بچاﺅ خود کو بچاؤ۔

کتنی شرم کی بات ہےکہ عالم شرک و کفر آپس میں متحد ہو کر مؤمنین کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے۔

تمام متفکرین اور بزرگ علماء کی ذمہ داری ہےکہ مؤمنین کو اللہ، الرحمن الرحیم کی حقیقی اور اسلامی معرفت سے آشنا کیا جائے۔

آیت اللہ ڈاکٹر سید مصطفی محقق داماد نے عالم اسلام کے دانشوروں اور اہل عقل و نظر کے نام ایک خط میں لکھا:

ہمارے دشمنوں نے رحمانی اسلام کے چہرے کو گوشہ نشین اور ناپسند و مکروہ چہرے کو پیش کیا ہے۔ بزرگ دانشوروں، علماء اور عوام کے راہنماؤں کی ذمہ داری ہےکہ مؤمنین کو  اللہ، الرحمن الرحیم کی اسلامی حقایق پر مبنی معرفت سے آشنا کرائیں اور انھیں آیات قرآنی کو زیادہ سمجھنے کی جانب رغبت دلائیں جن میں سے بعض پیش خدمت ہیں:

جماران کے مطابق، ڈاکٹر محقق داماد کے انسٹاگرام پیج پر مکمل متن حسب ذیل ہیں:

باسمہ تعالی

عالم اسلام کے دانشورو!

ہم مسلمانوں کی دو بڑی عید میں سے ایک، عیدالفطر ہے، آپ کے حضور مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آپ سب کے اعمال و عبادات کی قبولی کےلئے ذات حق تعالی کی درگاہ میں دُعا گو ہوں۔

اس موقع پر چند اہم نکات کیطرف آپ حضرات کی توجہ چاہتا ہوں:

۱/۔ ہم ان حالات میں عید الفطر کا جشن منا رہے ہیں کہ عالم اسلام جنگ، خونریزی اور برادر کشی کی آگ میں جل رہا ہے۔ قرآن کریم نے عداوت، دشمنی، کینہ اور بغض کی اصل جڑ شیطان کو قرار دیا ہے؛ اس بنا پر یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان تمام خونین اختلافات اور فرقہ واریت کے پیچھے مسلمانوں کا شیطانی دشمن اور اس کا ناپاک ہاتھ ہیں اور کسی بھی صورت میں ہمارے بھائیوں ان کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔

ہم سب اللہ الواحد القہار کے بندے اور ایک نبی اللہ محمد (ص) کے کلمہ گو اور ایک الٰہی کتاب کے پیرو و معتقد ہیں اور سب ایک ہی قبلہ کی سمت اللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں۔ کتنی شرم کی بات ہےکہ عالم شرک و کفر اور مختلف خداؤوں کے پیروکار آپس میں متحد اور بظاہر دوست ہوں اور مؤمنین کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے تاکہ ایک دوسرے پر خونین پنجے ماریں۔

۲/۔ اس بات سے قطع نظر کہ تفرقہ افکنی اور فرقہ واریت کو ہوا دینے میں شیطانی اور اندر گھسے ہوئے بیرونی عناصر کا کردار ہوتا ہے، لیکن بے شک جہالت اور غلط سوچ اس قسم کے حوادث میں اہم ترین اور براہ راست کردار رکھتی ہے۔

ہمارے دشمنوں نے اسلام کے رحمانی چہرے کو گونشہ نشین کرکے ایک ناپسند و مکروہ چہرہ پیش کیا ہے۔ اب عالم اسلام کے بزرگ دانشوروں، عظیم علماء اور عوام کی ہادیان اور رہنماؤں کی بنیادی ذمہ داری ہےکہ مؤمنین کو اللہ الرحمن الرحیم کی حقیقی اور اسلامی معرفت سے آشنا کرائیں اور انھیں مزید قرآن کی ان مثالی آیات کے سمجھنے اور ان پر غور و فکر  کرنے کی دعوت دیں جو ذیل میں پیش خدمت ہیں:

یا أَیُّهَا الَّذینَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِی السِّلْمِ‏ کَافَّةً وَ لا تَتَّبِعُوا خُطُواتِ الشَّیْطانِ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبینٌ

اے ایمان لانے والو! تم سب کے سب (دائرہ ) امن و آشتی میں آجاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو، یقینا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ بقرہ /۲۰۸

یا أَیُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْناکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَ أُنْثى‏ وَ جَعَلْناکُمْ شُعُوباً وَ قَبائِلَ لِتَعارَفُوا إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقاکُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلیمٌ خَبیرٌ

اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا پھر تمہیں قومیں اور قبیلے بنا دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، تم میں سب سے زیادہ معزز اللہ کے نزدیک یقینا وہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ پرہیزگار ہے، اللہ یقینا خوب جاننے والا، باخبر ہے۔ حجرات /13

وَ أَطیعُوا اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ لا تَنازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَ تَذْهَبَ ریحُکُمْ وَ اصْبِرُوا إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرینَ

اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور آپس میںنزاع نہ کرو ورنہ ناکام رہو گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی اور صبر سے کام لو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ انفال /۴۶

إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَیْنَ أَخَوَیْکُمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ

مومنین تو بس آپس میں بھائی بھائی ہیں، لہٰذا تم لوگ اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کرا دو اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ حجرات /۱۰

آئیں! اس دن جسے اللہ سبحانہ تعالی نے تمام مسلمانوں کےلئے عید قرار دیا ہے اور ہم سب پر اپنی رحمتیں اور برکات نازل کئے ہیں، سب اپنے ہاتھوں کو اس کی درگاہ میں بلند کریں اور عاجزانہ طور پر عالم اسلام میں صلح، دوستی، محبت اور ایمانی برادری برقرار اور قائم ہونے کےلئے دل کی گہرائیوں سے دعا کریں۔

رَبَّنَا اغْفِرْ لَنا وَ لِإِخْوانِنَا الَّذینَ سَبَقُونا بِالْإیمانِ وَ لا تَجْعَلْ فی‏ قُلُوبِنا غِلاًّ لِلَّذینَ آمَنُوا رَبَّنا إِنَّکَ رَؤُفٌ رَحیمٌ

ہمارے پروردگار! ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں اور ہمارے دلوں میں ایمان لانے والوں کےلئے کوئی عداوت نہ رکھ، ہمارے رب! تو یقینا بڑا مہربان، رحم کرنے والا ہے۔ حشر /۱۰

سیدمصطفی محقق داماد

ای میل کریں