صدر روحانی: قسم یاد کرتا ہوں کہ ملک میں مذہب اور اخلاق کے فروغ؛ عوام کو آزادی اور بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بناوں گا۔
بروز ہفتہ، 05/08/2017ء کو ایران اسلامی پارلیمنٹ میں ۱۰۰ سے زائد ممالک کے رہنما اور اعلی حکام کی موجودگی میں صدر روحانی کی تقریب حلف برداری منعقد کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، ایرانی سول اور عسکری اعلی حکام سمیت دنیا کے ۱۰۰ سے زائد سربراہان ممالک، وزرائے اعظم، نائبین وزراء، وزرائے خارجہ، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا مغرینی اور دیگر عالمی اداروں سے وابستہ شخصیات اس پروقار تقریب میں شریک ہیں۔
اسی طرح ۳۶۰ سے زائد ملکی اور غیرملکی رپورٹرز اور میڈیا والے اس پر وقار تقریب حلف برادری کو اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی پارلیمنٹ سے کوریج دے رہے ہیں۔
نومنتخب ۱۲ویں صدر، ڈاکٹر حسن روحانی سے چیف جسٹس آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے حلف لیا۔
یاد رہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے 12ویں صدارتی انتخابات میں جناب شیخ حسن روحانی نے ۵۷ فیصد، یعنی ۲۳ ملین ۵ لاکھ ۴۹ ہزار ۶۱۶ کی تعداد میں عوامی ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے نام کرلی ہے۔
ایرانی آئین کے شق نمبر ۱۱۳ کے مطابق، صدر مملکت، ملکی ایڈمنسٹریشن اور سربراہ مملکت ہے اور تحریک انقلاب کی قیادت کے بعد، دوسری سیاسی پوزیشن صدر جمہور ہی کو حاصل ہے اور ملک میں نفاذ قانون، آپ ہی کی ذمہ داری ہیں۔
اسی بنا پر صدر مملکت، اپنی حلف برداری میں اللہ اور قرآن پاک کی قسم یاد کرتے ہوئے ملک کے سرکاری مذہب کی پیروی اور اسلامی جمہوریہ کے نظام اور آئین کے تحت کام کریں گے؛ مادر وطن کی سرحدوں، خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت اور قوم کے حقوق کا دفاع کریں گے۔
منتخب صدر مملکت، قسم یاد کرےگا کہ ملک میں مذہب اور اخلاق کے فروغ اور حق وانصاف کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آئین کے مطابق، عوام کو آزادی اور بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بناوں گا اور اللہ رب العزت کی ہدایت سے حضرت رسول اعظم محمد مصطفی(ص) کی تعلیمات پر عمل اور اہل بیت علیہم السلام کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر عوام کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔