آیت اللہ موسوی تبریزی، سابقہ انقلابی اٹارنی جنرل، امام خمینی کےمتعلق اپنی یادیں بیان کرتے ہوئے کہتا ہے:
میں اور آغا جنتی اور شورائے عالی تبلیغات اسلامی کی دیگر چند شخصیات، امام خمینی کے حضور پہنچے۔ میں، بعنوان بانی دفتر تبلیغات اسلامی اور آیت اللہ جنتی سازمان تبلیغات اسلامی کے سربراہ کی حیثیت سے۔
شور و مشورت کے اختتام پر آغا جنتی نے امام خمینی سے درخواست کرتے ہوئے کہا:
آغا! سازمان تبلیغات کے امورات کے حوالے سے ہم آپ سے تعاون کی گزارش کرتے ہیں۔
امام خمینی نے جواب میں فرمایا:
میں کمک نہیں کروں گا!
مسلط کردہ جنگی شرائط میں آپ نے میرحسین موسوی حکومت سے دو ارب تومان بجٹ کی درخواست دی ہے؛ جس میں سے ۲۰۰ ملین تومان سازمان تبلیغات کے مراکز بنانے کےلئے کہا ہے! اس شرائط میں کیوں مساجد میں تبلیغی کام انجام نہیں دیتے ہو؟!
اسی طرح میری تصاویر پرنٹنگ کےلئے ۸۰ ملین تومان بجٹ طلب کی ہے جبکہ اس کام میں ایک ریال تک خرچ کرنا، جائز نہیں سمجھتا ہوں؛ لہذا میں کوئی مدد نہیں کروں گا!
http://tik.ir