رومال کم پڑتا تھا

رومال کم پڑتا تھا

راوی: فاطمہ طباطبائی؛ امام کی بہو اور مرحوم سید احمد کی زوجہ

امام کی رحلت سے ایک سال قبل رمضان المبارک کا مہینہ خوب مجھے یاد ہے۔

بعض اوقات مختلف دلائل کی بنا پر سعادت نصیب ہوتی تھی کہ امام کے ساتھ نماز ادا کروں۔ جب آپ کے کمرے میں داخل ہوتا تو آپ کے پریشان حال چہرہ نظر آتا تھا اور ابر بہار کی طرح آنسو جاری تھا جس کو صاف کرنے کےلئے رومال کم پڑتا تھا اسی لئے ایک تولیہ بھی اپنے پاس کرتے تھے۔

جی ہاں! امام کی راتیں اس طرح کی تھی اور یہ صورت حال یقینا ً آپ اور اللہ تعالی کے مابین معاشقت پر واضح دلیل ہے۔

برداشتہائی از سیرہ امام خمینی، ج۳، ص۱۳۳

ای میل کریں