پور دستان: عظیم مشرق وسطی کے منصوبے کا مقصد علاقے کے ملکوں کو تقسیم کرنا، عالم اسلام کی متحدہ طاقت بننے سے روکنا اور اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا تھا۔
ایران کی بری فوج کے ڈپٹی کمانڈر احمد رضا پور دستان نے کہا ہےکہ حکومت امریکہ کو ایران کے خلاف فوجی اقدامات کی بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق، دفاع مقدس کے شہیدوں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل احمد رضا پور دستان نے واضح کیا کہ رہبر انقلاب اسلامی اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے حکم کے مطابق دشمن کی نقل و حرکت کی کڑی نگرانی اور ہر اقدام کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا: ایران کی مسلح افواج کی انٹیلی جنس طاقت اور تسلط، اس مقام پر پہنچ چکا ہےکہ ہم دیگر ملکوں کو فوجی مشاورت فراہم کر رہے ہیں۔
پور دستان نے اضافہ کیا کہ ایران پر حملے کی غرض سے افغانستان اور عراق کے علاقوں میں ایک لاکھ اسی ہزار امریکی فوجیوں کو اتارا گیا لیکن رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایات، شہیدوں کے خون کی برکت اور عوام کی حمایت کے نتیجے میں یہ سازش ناکام ہوگئی۔
جنرل پور دستان نے کہا: جب ہماری طاقت کے مظاہرے نے امریکیوں پر واضح کر دیا کہ وہ ایران پر فوجی حملہ کرنے کی توانائی نہیں رکھتے تو عظیم مشرق وسطی کے نام سے نئی سازش پر عملدرآمد شروع کیا گیا۔
ایران کی بری فوج کے ڈپٹی کمانڈر نے مزید کہا: عظیم مشرق وسطی کے منصوبے کا مقصد علاقے کے ملکوں کو تقسیم کرنا، عالم اسلام کی متحدہ طاقت بننے سے روکنا اور اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی حکومت نے داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے دہشت گردوں کو قائم کیا اور وہ مذہب کے نعرے کے تحت، شیعہ اتحاد کو روکنے اور عالم اسلام کے سپر پاور بننے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حوالہ: urdutimes