۱۲ فروردین ۵۷ (1 فروری 1979) پرواز انقلاب، پیرس سے مہرآباد ایئرپورٹ پہنچا اور امام خمینی کی گاڑی، بہشت زہراء کیطرف نکلی، لیکن لاکھوں کی تعداد میں ہجوم کی وجہ سے امام کی گاڑی میں خرابی پیش آئی؛ ہنگامی حالت میں فورا خود کو امام تک پہنچایا اور احتیاط کے طورپر تیار کردہ ہیلی کاپٹر میں آپ کو اور حاج احمد آقا بیٹھا کر " ہزار تختخوابی ہسپتال " کیطرف رواں ہوئے اور وہاں پر موجود میری گاڑی میں ہم سب سوار ہوئے اور حاج احمد آقا کے کسی رشتہ دار کے گھر پہنچے۔
ان شرائط اور حالات میں جب لاکھوں عوام بہشت زہرا میں جمع تھی، امام اپنے وابستگان کے گھر نماز پڑھی، پھر مدرسہ " رفاہ " میں انقلابی ساتھیوں سے ملاقات کی؛ اس کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہشت زہراء، گلزار شہدا کی فاتحہ خوانی نیز اپنی عوام سے تاریخی اور آتشیں تقریر کرنے کےلئے پہنچے۔
خلاصہ کلام یہ کہ " اللہ کے فضل و کرم نے امام کو انقلاب اسلامی کےلئے محفوظ رکھا "۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ