آیت اللہ ہاشمی: میری زندگی میں دو ریڈ لائن "نظام اور رہبری" ہیں اور ان دو سے کسی بھی صورت میں آگے نہیں بڑھوں گا۔
جماران کے مطابق، محمد رضا باہنر "انجینئرز اسلامی سوسایٹی" کی مایانہ نشست میں، آیت اللہ یاشمی کی رحلت پر تسلیت پیش کرنے کے ضمن میں اظہار کیا: مرحوم کی اچانک رحلت غیر متوقع تھی اور ملکی اجتماعی حالات اور مستقبل کی سیاسی چال پر بڑی گہری تأثیر رکھی ہے۔
انھوں نے مزید کہا: آیت اللہ یاشمی انقلاب کےلئے بے نظیر شخصیت تھے اور تقریبا ۶۰ سال آپ نے مجاہدت اور جدوجہد میں گزاری، آپ انقلاب کی "انتظامی کیمٹی" کے بنیادی اور موثر رکن تھے اور انقلاب کی کامیابی میں، اگرچہ ہم امام خمینی(رح) کو کمانڈر جانتے ہیں، لیکن ہاشمی رفسنجانی انقلابی سٹاف چیف تھے۔
آپ نے کہا: آقائے ہاشمی نے انقلاب کی کامیابی سے پہلے بہت سی تکلیفیں اٹھائیں اور مختلف اذیتیں جھیلیں اور وہ مسائل جن کے بارے ہم سب جانتے ہیں اور انقلاب کی کامیابی کے قریب آپ "شورائے انقلاب" کے عضو تھے۔
باہنر نے اظہار کیا: آیت اللہ دسیوں بار کہہ چکے تھے کہ میری زندگی میں دو ریڈ لائن "نظام اور رہبری" ہیں اور ان دو سے کسی بھی صورت میں آگے نہیں بڑھوں گا۔
آپ نے مزید کہا: آپ کی رحلت کے بعد، مجمع تشخیص مصلحتِ نظام کی صدارت سب سے زیادہ بنیادی مسئلہ ہے۔ شاید مقام معظم رہبری کسی سے کہیں کہ اس دور کے اختتام تک یعنی آیندہ بیست روز تک، مجمع کو وقتی طور پر آپ چلائیں۔
انھوں نے تہران میں واقع "پلاسکو" عمارت کے حادثہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بہت بڑا تلخ حادثہ تھا جس نے بہت سی منفی تاثیرات رکھا اور اس محاذ کے فاتحین فائر فائٹرز کے کارکنوں تھے جن کی زندگیاں اس طرح مقدر ہوئے ہیں کہ ہر وقت اپنی جانیں قربانی کےلئے طبق اخلاص پر رکھیں اور اس بار جتنی توانائیاں ان کے پاس تھی اسے عوام کی خدمت نذرانہ پیش کیا۔
باہنر نے کہا: بعض ضائع شدہ سرمائے قابل واپسی نہیں اور صرف اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں اور بعض کو ہم پورا کرسکتے ہیں۔ ملک کے تمام اہل منصب کو چاہیئے کہ اس بات کو پوری سنجیدگی سے اٹھائیں اور اہم مسئلہ کے طورپر بحث و مذاکرہ کے سامنے رکھیں اور یہ حادثہ ہم سب کےلئے ایک درس ہونا چاہیئے کیوںکہ ہمارے پاس اور بھی بہت سی ایسی عمارتیں ہیں جو ایسی حالت اور مشکلات کی حامل ہیں اور بر وقت چارہ اندیشی کرنا چاہئے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ