ترکیہ کے ایک اخبار میں بہترین آرٹیکل میں پڑھا اس کے مصنف نے بھی دوسرے مصنفوں کی طرح انقلاب سے پہلے جتنا بھی امام کے بارے میں لکھ سکتا تھا ،لکھا لیکن، اس کے بعد جب امام سے ملنے اس ملاقات کا قصہ کافی دلچسپ تھا اس مصنف نے لکھا کے میں نے بڑے الٹے سیدھے سوالات تیار کئے تھے جیسے اقلیتوں کے بارے میں کیا ہوگا؟ عورتوں کے ساتھ کیسا سلوک کریں گے؟ کیا آپ تمام کارخانوں کو بند کر دیں؟اور ان سب کے بعد جب وہ امام رہ کے پاس پنچتے ہی بہت شرمندہ ہو گیا اور اس نے سوالات کی جگہ خاموشی اختیار کرلی یہ خبر نگار صرف ایک ہی چیز امام رہ سے بول پایا تھا وہ یہ تھی کہ امام کوئی نصیحت کریں امام نے بھی اس کو وصیت کی کے اسلام کو پہچانے اور اس کے عبادی ارکان کو انجام دو ۔
برداشتهایی از سیره امام خمینی، ص 324