آغا مصطفی، اسلام اور حوزہ ہائے علمیہ کی امید تھے، وہ اخلاقی کمالات کا مالک تھے۔
اصفہان کے امام جمعہ اور نمایندہ ولی فقیہ نے آیت اللہ سید مصطفی خمینی کی ۳۹ویں سال شہادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: میں پڑھائی جاری رکھنے کےلئے سنہ ۳۸ھ، معصومہ قم آیا۔ اس وقت آیت اللہ مصطفی خمینی حوزہ علمیہ قم میں کتاب " الاسفار [فلسفی کتاب]" پڑھا رہے تھے۔ امام خمینی کا اصرار تھا کہ جو اشخاص صلاحیت اور اعلی علمی توانائی کی حامل ہیں، تعلیم اور علمی سرگرمیوں میں مشغول رہیں۔ اسی کے پیش نظر، حاج آقا مصطفی کو حکم دیا کہ آپ قم جائیں اور علمی اور تعلیمی سرگرمیوں میں مصروف رہیں۔
جماران کے مطابق، طباطبایی نژاد نے نجف اشرف سے متعلق اپنی یادگار یادوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا: امام خمینی(رح) کے نجف اشرف جلا وطن ہونے سے پانچ مہینے پہلے میں نجف میں تھا۔ سید مصطفی صرف جمعرات کے دن امام کے حضور تشریف لاتے تھے۔ میری اور ایک دوست کی خواہش اور اصرار پر آیت اللہ مصطفی خمینی نے درس خارج پڑھانا شروع کیا۔ درس خارج پہلے آپ کے گھر میں شروع ہوا۔
گائیڈین کونسل کے عضو نے مزید فرمایا: سید مصطفی پورے وجود کے ساتھ والد کے درس میں آتے تھے، اگرچہ آپ کو اس درس کی ضرورت نہیں تھی، اس لئےکہ خود درس خارج پڑھاتے تھے۔ ایک مرتبہ سید مصطفی نے والد کے درس میں ایک سوال اٹھایا؛ امام نے قریب اس مضمون کے ساتھ فرمایا: آپ کو یہاں آکر بیٹھ جانا چاہیئے اور صرف کتابیں پڑھنا کافی نہیں ہے۔ جی ہاں! امام سمندر اور آقا مصطفی دریا تھے۔
آقا طباطبائی نژاد یہ کہتے ہوئے کہ اگرچہ آقا مصطفی علم اصول کا درس خارج پڑھاتے تھے اور آپ کا درس بہت ہی گہرا اور اعلی علمی سطح پر تھا، تصریح کی: بندہ حقیر، دو تین سفر حاج آقا مصطفی کے ساتھ، اربعین کی مشی میں تھا اور اس روحانی سفر میں آپ سے اخلاقی اور علمی توشہ اندوزی کیا۔ آپ بہت ہی با اخلاق و باصفا نیز غرور و تکبر سے خالی شخص تھے اور اس کے با وجود کے آپ ہمارے استاد تھے، نصیحت کرنے کی بجائے ہمارے ساتھ بہت ہی دوستانہ اور پیار سے پیش آتے تھے اور خاص انسان تھے جو الحق والانصاف، امام خمینی(رح) کی فرمایش کے مطابق، آغا مصطفی، اسلام اور حوزہ ہائے علمیہ کی امید تھے، وہ اخلاقی کمالات کا مالک تھے۔
آیت اللہ طباطبائی نژاد نے امام خمینی(رح) سے متعلق دیگر یادگار یادیں بیان کرنے کے ساتھ یاد دہانی کی: امام خمینی(رح) نے نجف اشرف میں پہلے سال اپنے گھر میں واٹر فین لگانے کی اجازت نہیں دی، جب ان سے کہا گیا کہ عام عوام بہت اسی طرح کا فین استعمال کرتے ہیں، تب گھر میں واٹر فین لگانے کی اجازت دی۔
امام کی زندگی ہمیشہ سادہ تھی اور جوانی سے اپنے آپ کو ایسے انداز میں تربیت کرچکے تھے کہ زندگی میں زرق و برق کی کوئی گنجایش نہ ہو اور حاج آقا مصطفی، ایسی عظیم شخصیت کے مکتب کے تربیت یافتہ تھے جو اخلاق اور علم کے بلند درجات پر فائز تھے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ