روح اللہ امام خمینی نے تمام تر تلاش کی کہ سماج میں اسلام کی بول بالا ہو اور ہمہ جہت اس کی حاکمیت کارفرما ہو۔
امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو قرآن پاک سے بے حد شغف تھا؛ کیونکہ آپ تہہ دل سے یقین رکھتے تھے کہ قرآن مجید، کتاب الہی اور کتاب ہدایت ہے جو " انسان سازی" کی کتاب ہے اور اسی مطلب کی طرف قرآن پاک نے بارہا دعوی کیا ہےکہ ہدایت اور راہنمائی، صرف اللہ کی طرف سے ہے؛ لہذا حضرت روح اللہ امام خمینی نے تمام تر تلاش کی کہ سماج میں اسلام کی بول بالا ہو اور ہمہ جہت اس کی حاکمیت کارفرما ہو۔ آپ علیہ الرحمہ اس باور پر تھےکہ مسلمانوں کی عزت و وقار، صرف اور صرف قرآن پاک کے زیرسایہ، وحدت اور یکجہتی میں مضمر ہے۔
قرآن پاک کے بحر عظیم میں وارد ہونے کا راستہ، تلاوت قرآن ہے۔ امام خمینی کی نظر میں قرآن نہ صرف دینی تفکر کا پشتوانہ ہے بلکہ انسان کے روح وجان کےلئے فیض رحمت ہے؛ چنانچہ فرماتے ہیں:
انسانوں کی تلاوت قرآن کا مقصد یہ ہےکہ ان کا تزکیہ ہوجائے اور ان کے نفوس ان ظلمتوں سے پاک ہوجائیں جو ان میں موجود ہیں تاکہ پاک وصاف ہونے کے بعد ان کی ارواح واذہان کتاب وحکمت کو سمجھنے کے قابل ہوجائے"
کلمات قصار،ص۴۶۔
حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں:
" آپ سب یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہماری تحریک اور انقلاب کا مقصد، اسلامی احکامات کو نافذ کرنا ہے، اس کے علاوہ ہمارا کوئی ہدف نہیں ..."۔
قرآن کتاب ہدایت، ص۱۰۸
آپ دوسری جگہ ارشاد فرمایا:
" اقوام عالم کو میری وصیت ہےکہ ملت ایران کی کامیابی کا راز " اتحاد، خدا پر توکل، مستحکم ایمان نیز قرآن پاک اور اسلام پر بھروسہ" کو سامنے رکھ کر، کامیابی حاصل کریں"۔
قرآن کتاب ہدایت، ص۱۰۸
و السلام علی عبادہ الصالحین