امام خمینی(رح) اور کارآمد اور مفید حکومت (۷)

امام خمینی(رح) اور کارآمد اور مفید حکومت (۷)

حکومت اسلامی کے ذمہ دار افراد، خود کو ہمیشہ اللہ تعالی کے سامنے حاضر و ناظر سمجھیں۔

حکومت اسلامی کے ذمہ دار افراد، خود کو ہمیشہ اللہ تعالی کے سامنے حاضر و ناظر سمجھیں۔

انقلاب کے بعد ایران میں امام خمینی اور ان کے ہم فکر علماء کے سیاسی اسلامی تصورات پر مبنی نظام حکومت جس طرح کامیابی سے چل رہا ہے وہ ہر مسلمان کےلئے باعث اطمینان ہونا چاہیے۔ عالم اسلام میں سیاسی اصلاحات اور مثبت تبدیلیوں کےلئے ایران کے انقلابی نظام سیاست کی کامیابی یا ناکامی بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور اس کے عالم اسلام کے مستقبل پر سیاسی لحاظ سے انتہائی گہرے اور دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

آج کے دور میں نظام حکومت کس طرح کا ہونا چاہیے کے بارے میں اسلام میں قرآن و سنت میں صرف رہنما اصول موجود ہیں۔ تفصیلات اور جزئیات طے کرنا ہر دور کے اصحاب دانش و بینش، اسلامی مفکرین، علماء اور عام مسلمانوں پر چھوڑ دیا گیا ہے؛ لہذا ہم یہاں پر امام خمینی(رح) کی نگاہ میں کارآمد اور مفید حکومت کے حوالے سے آپ کے کلام سے چند منتخب کلمات پیش کرتے ہیں:

 

اگر اسلامی حکمراں، اللہ تعالٰی اور آخرت پر ایمان رکھتے ہیں، اس صورت میں یہ بات جان لینا چاہیئے کہ اُنھیں پوری سعی و کوشش کرنی چاہیئےکہ خود کو عوام پر حاکم سے زیادہو خود کو عوام کا خدمتگار جانیں۔

درجستجو راہ از کلام امام؛ ص۲۹۸۔

 

اگر مسلمان حاکمراں، اللہ تعالی کےلئے کوئی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو انھیں چاہیئےکہ اللہ کے بندوں کی خدمت کریں، کیوںکہ اللہ تعالی کو خدمت کی  ضرورت نہیں، یہ عوام ہے جو خدمت اور دیکھ بھال کی محتاج ہے اور اسی لئے حکمرانوں کو ان کی خدمت کرنی چاہیئے۔

حکومت اسلامی کے ذمہ دار افراد، خود کو ہمیشہ اللہ تعالی کے سامنے حاضر و ناظر سمجھیں اور اس کے حضور اس کے بندوں کی جو اس کےلئے عزیز و محترم ہیں، خدمت کریں۔

صحیفہ امام؛ ج۳، ص۳۸۵۔

 

عوام کی خدمت اور ان کی ضروریات اور مطالبات پر توجہ دنیا، کارآمد اور پائیدار حکومت کے اسباب میں سے ایک ہے۔ عوام کی خدمت، درحقیقت خود حکام کی خدمت ہے اور یوں عوام ہمیشہ حکومت کی حمایت میں تیار رہےگی۔

صحیفہ امام؛ ج۹،ص۴۲۔

 

اگر شاہ، روحانیوں کی نصیحتوں کو سنتا اور قوم کی خدمت میں رہتا، سقوط نہ کرتا۔ ایران کی شاہی حکومت کی حالات سے عبرت لیں اور عوام کی خدمت میں مصروف رہیں۔

صحیفہ امام؛ ج۸، ص۸۷۔

 

ایسا نہ ہو کہ ہمہ وقت زبانی یہ کہہ دےکہ ہم عوام کے خادم اور خدمتگار ہیں، لیکن عملی طور پر عوام کے سر پر ماریں اور بے چاری عوام جو ہمارے آقا اور مالک ہیں کو پامال کریں۔

صحیفہ امام؛ ج۱، ص۲۹۸۔

 

اسی بنیاد پر حضرت امام رحمت اللہ علیہ ہر وقت، اسلامی جمہوریہ ایران کے عہدیداروں اور ذمہ داروں کو بھی یاد دہانی کرتے ہیں کہ عوام و ملت، خاص کر مستضعف طبقہ کہ جن کے کندھوں پر اسلامی نظام کا زیادہ بوجھ ہے کی نسبت، اپنے فرض اور حق کو ادا کریں۔ دل و جان سے کوشش کریں اور یہ بات یاد رکھیں کہ جب تک عوام کی خدمت میں ہیں، اسلامی جمہوریہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچےگا۔

درجستجو راہ از کلام امام؛ ص ۳۴۹۔

 

کیوںکہ جب عوام یہ دیکھےکہ حکومتی حکام، ان کی خدمت میں سرگرم اور کوشاں ہے، فطری طور پر وہ بھی حکومت کی مدد اور حمایت کریں گی۔

صحیفہ امام؛ ج۱۹، ص۴۰۸۔ 

ای میل کریں