خداوند عالم نے اپنی کتاب کو تمام عالمین کےلئے پیغام کے طورپر نازل کیا ہے۔
عراق، نجف اشرف میں رہائش پذیر عالم اسلام کے ممتاز عالم دین اور اہل تشیع کے عظیم الشان مرجع تقلید، حضرت آیت اللہ العظمی آغا سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ العالی کے شیعہ جوانوں بلکہ عالم اسلام کے جوانوں کے نام پیغام میں فرماتے ہیں:
انسان کو چاہئے کہ وہ تین کتابوں سے مانوس ہو تاکہ اس کی سوچ، فکر اور علم و معرفت میں اضافہ ہو۔
۱/- قرآن کریم، وحیانی کتاب؛ یہ اللہ تعالی کا اپنی مخلوق کی جانب آخری پیغام تھا جو اللہ تعالی نے ان کی طرف بھیجا تاکہ عقل انسانی کے اندر چھپے ہوئے خزانوں کو اجاگر کرسکے اور اسی کے ذریعے حکمت کے سرچشموں کو رواں کرنے کے اسباب مہیا کرے اور اسی کے ذریعے سخت دلی کو نرمی میں بدل دے۔
خداوند عالم نے اپنی کتاب میں کئی واقعات کو بطور ضرب المثل کے بیان کیا۔ پس انسان کو اس کتاب کی تلاوت ترک نہیں کرنی چاہیے اور دوران تلاوت اپنے اندر یہ احساس پیدا کرے کہ اللہ تعالی نے اسے جو خطاب کیا ہے گویا وہ اسے سن رہا ہے۔
پس خداوند عالم نے اپنی کتاب کو تمام عالمین کےلئے پیغام کے طورپر نازل کیا ہے۔
۲/- نہج البلاغہ، امیرالمومنین علی علیہ السلام کے افکار اور ہدایات کے تحریری کتاب؛ نہج البلاغہ اکثر مقامات پر قرآن کے مضامین و ارشادات کی ایسی بلیغ شرح ہے جو انسان میں سوچ بچار، تفکر، موعظہ اور حکمت کی روح پھونکتی ہے۔
پس انسان کو فرصت یا فراغت کے اوقات میں نہج البلاغہ کے مطالعہ کو ترک نہیں کرنا چاہیے اور نہج البلاغہ کے مطالعہ کے دوران انسان کو یہ احساس کرنا چاہئے کہ مولا علی علیہ السلام جسے خطاب کررہے ہیں ون ان میں سے ایک ہے، جیسا کہ وہ یہ آرزو کرتا ہے: کاش مولا امیرالمومنین علیہ السلام اسے خطاب کرتے۔
پس انسان کو چاہیے کہ امام متقین علیہ السلام کے اس خط کو اہمیت دے جو آنحضرت نے اپنے فرزند امام حسن مجتبی علیہ السلام کو لکھا، کیونکہ اس خط میں اس قسم کی غرض و غایت بیان کی گئی ہے۔
۳/- صحیفہ سجادیہ(ع) وہ تیسری کتاب ہے جو بلاغت بھری دعاوں کا مجموعہ ہے جس کے مضامین کا سرچشمہ قرآن کریم ہے۔ صحیفہ سجادیہ میں وہ دروس ہیں جو انسان کی عملی زندگی میں ہونے چاہئیں جیسے دل میں کھٹکنے والے خیالات کا حل، افکار، بلند خیالی، محاسبہ نفس، اس نفس کو مورد نقد و اشکال قرار دینے اور اس میں پوشیدہ خصلتیں اور اسرار کو جاننے کا طریقہ ہے خاص طورسے دعائے مکارم اخلاق۔
www.imamali.net
امام خمینی رحمت اللہ علیہ مذکورہ بالا عالی گفتار کے حوالے سے فرماتے ہیں:
قرآن انسان سازی کی کتاب ہے یہ وہ کتاب ہے جو یہاں سے لیکر آخر دنیا تک انسان کے ساتھ حرکت کر سکتی ہے۔
آپ علیہ الرحمہ دوسری جگہ فرماتے ہیں: جو چیز اہم ہے وہ یہ ہے مسلمان قرآن اور اسلام پر عمل کریں۔ اسلام ان تمام مسائل کا حامل ہے جو انسان کی دنیا اور آخرت سے مربوط ہیں اور انسانی تربیت میں دخیل ہیں۔
اسی طرح بانی اسلامی جمہوریہ ایران حضرت آیت اللہ العظمی امام خمینی نے عالم اسلام کو در پیش مشکلات کے حوالے سے فرماتے ہیں: مسلمانوں کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ انہوں نے قرآن کو چھوڑ دیا ہے اور دوسروں کے پرچم تلے جمع ہو رہے ہیں۔
ماخذ: منتخب کلمات