میں آپ کے صدقے میں آپ پے قربان؛
جب سے میرے نور چشم اور دل عزیز، میرے دل کی قوت و تسکین کی جدائی میں گرفتار ہوں، بار بار آپ کو یاد کرتا ہوں اور آپ کا زیبا چہرہ میرے دل پر منقوش ہے۔
میرے عزیز، مجھے امید ہےکہ اللہ تعالٰی آپ کو صحت اور خوشی کے ساتھ اپنے امن و امان میں محفوظ رکھے۔
سختی کوئی بھی ہو طبیعت ٹھیک رہتی ہے، لیکن الحمدللہ اب تک جو کچھ پیش آیا، اچھا تھا اور اس وقت میں بیروت کے خوبصورت شہر میں ہوں [بحری جہاز میں عربستان کی طرف، اعمال حج بجا لانے مشرف ہو رہے تھے]۔
حقیقت میں آپ کی جگہ خالی ہے، صرف شہر اور سمندر دیکھنے کےلئے اچھا منظر ہے۔ صد افسوس کے میرا عزیز محبوب میرے ساتھ نہیں تاکہ یہ بہترین منظر دل کو لگے۔
امام خمینی کا اپنی اہلیہ خانم خدیجہ ثقفی کے نام خط؛ صحیفہ امام، ج۱، ص۲۔