مختلف مذاہب اور ادیان کے علما اور دانشوروں کے مابین روابط کے فروغ سے اخلاقی میدان میں اچھے نتائج برآمد ہوں سکتے ہیں۔
یادگار امام خمینی نے سری لنکا کے بدھ مت پیروکاروں کے رہنما کے ساتھ ملاقات کی۔
جماران کی رپورٹ کے مطابق، سری لنکا کے شہر کینیڈی میں ہونے والی اس ملاقات میں سید حسن خمینی نے موجودہ دور کے اخلاقی بحران اور انحطاط کو مد نظر رکھتے ہوئے، انسانی زندگی کو زیادہ اخلاقی بنانے میں ادیان اور مذاہب کے بےنظیر کردار کے حوالے سے گفتگو کی۔
سری لنکا کے بدھ رہنما نے اس ملاقات میں امام خمینی کی زندگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ مختلف مذاہب اور ادیان کے علما اور دانشوروں کے مابین روابط کے فروغ سے اخلاقی میدان میں اچھے نتائج برآمد ہوں سکتے ہیں۔
اس نکتہ کی طرف توجہ ضروری ہےکہ سری لنکا کے بدھ رہنما کا انتخاب، بدھ مذہب کے دینی علماء کی سپریم کونسل کے ذریعے کیا جاتا ہے اور سری لنکا میں بدھ مت پیروکاروں کی قیادت کی ذمہ داری انہی کے کاندوں پر عائد ہوتی ہے، اس وقت سری لنکا کی آبادی کی اکثریت بدھ مت پیروکاروں پرمشتمل ہے۔
۔۔۔۔
ادھر سید حسن خمینی نے اپنے انسٹاگرام اکاونٹ پر ایک پیغام میں لکھا: آج مجھے سری لنکا میں " اوما اویا " ڈیم کی تعمیر میں مشغول 350 کے قریب ایرانی عملے اور انجینئروں سے ملاقات کا موقع فراہم ہوا جو سری لنکا کے بلند و بالا پہاڑوں میں ڈیم کی تعمیر میں مصروف ہیں۔
اس میں شک نہیں کہ ایرانی انجینئرز اور ماہرین کی بیرون ملک موجودگی اور دیگر ممالک کو ان کی صلاحیتوں سے سرشار ٹکنیکل خدمات کی فراہمی سے ایرانی قوم کی ہر فرد کا سر فخر سے بلند ہوجائےگا۔
آج کے دور میں ماہرین اور پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد کو سامنے رکھتے ہوئے بیرون ملک ان کی تقرری سے جہاں ملازمت کے مواقع فراہم ہوتے ہیں وہی اسلامی اور ایرانی ثقافت کو بھی دوسرے ملک تک پہنچایا جاسکتا ہے اور اس کام کےلئے ہمت کی ضرورت ہے۔
عشق سے سرشار مزدوروں کے جذبے نے ہر مرحلے پر مجھے شرمندہ کیا۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ