اس انقلاب کی برکات بہت زیادہ ہیں

اس انقلاب کی برکات بہت زیادہ ہیں

استاد حوزہ: آپ کی خصوصیات میں سے ایک، صبر ہے جو کیمیا ہے اور اللہ تعالٰی نے آپ کو صبر سے نوازا ہے۔

استاد حوزہ: آپ کی خصوصیات میں سے ایک، صبر ہے جو کیمیا ہے اور اللہ تعالٰی نے آپ کو صبر سے نوازا ہے۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی، مجمع تشخیص مصلحت نظام کے سربراہ نے آیت اللہ جواد آملی، استاد حوزہ اور مفسر قرآن کریم سے ملاقات کی اور آپ کی طبیعت کے متعلق اور سلامتی پر خوشی کا اظہار کرنے کے ضمن میں فرمایا: حوزہ علمیہ قم میں حضرت عالی کا حضور جو بہت ہی آرام اور شریفانہ انداز میں کام کر رہا ہے، انقلاب اسلامی کےلئے عظیم نعمت ہے۔ 

آپ نے آیت اللہ جواد آملی کے جملے " قرآنی اور فقہی امور کےلئے، انقلاب اسلامی، ایک برکت ہے " کی تشریح میں کہا: تاریخ تشیع کے ادوار میں یہ ایک بہترین فرصت ہاتھ میں آئی ہے تاکہ حوزات علمیہ، فقہ حکومتی پر کام کریں۔

جماران کے مطابق، ہاشمی رفسنجانی نے زمان غیبت میں حکومت قائم کرنا، فضول اور اس کی ضرورت بھی نہیں کے افکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا: اسلامی معاشرہ، خاص کر زمان غیبت میں، کنٹرول اور ادارہ کا محتاج ہے اور کتنا بہتر ہوگا کہ اسلامی اجتماع کو اجتہاد اسلامی اور فقہ شیعی کی بنیاد پر ادارہ اور چلایا جائے۔

سابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس جملے پر کہ "حوزہ علمیہ کا اسلامی نظام اور معاشرے کے تحفظ اور بقا کےلئے بہت اہم اور قابل قدر ہے"۔ تاکید کرتے ہوئے کہا: معاشرے اور حوزہ علمیہ کے دردمند اور صاحبان اختیار کو منصوبہ بندی اور پروگرام بنانا چاہیئے تاکہ فضلا اور علمائے اعلام، اجتماعی مسائل کا اسلامی نگاہ سے جائزہ لیں۔

قرآن پاک کا مفسر، آیت اللہ جوادی آملی بھی آیت اللہ ہاشمی سے مخاطب ہوئے اور فرمایا:

174368_163.jpg (572×411)

اللہ تعالٰی نے آپ کو خاص عنایت اور فضل سے نوازا ہے۔ آپ چاہیں یا نہ چاہیں، آپ کی شخصیت نظام کےلئے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ نے یہ جملہ بیان کرتے ہوئے کہ " نعمت کوئی بھی  ہو، ذمہ داری اس کے ہمراہ ہوتی ہے" کہا: آپ کی خصوصیات میں سے ایک، صبر ہے جو بقول معروف، کیمیا ہے اور اللہ تعالٰی نے آپ کو صبر سے نوازا ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے معاشرے میں ہونے والی شخصیت کُشی اور شخصیت کی تخریب پر اظہار افسوس کرتے ہوئے آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے صبر کی تعریف کی اور کہا: حکومت کی تشکیل اور انسانوں کی رہنمائی، تمام انبیاء علیہم السلام کی آرزو تھی اور انقلاب، ایک بہترین موقع ہے تاکہ ہم لوگوں کی رہنمائی اور ہدایت کریں اور ہمیں چاہیئے کہ اس راہ میں پیش آنے والی تلخیوں اور تکالیف سے دل برداشتہ نہ ہوں اور صبر سے کام لیں۔

استاد حوزہ نے اس بارے میں « اصبروا »، « و صابروا » اور « و استعینوا بالصبر والصلاۃ » جیسے کلمات کو قرآن کریم کی رہنمائی بیان کیا اور کہا: اللہ تعالٰی نے صابروں کو کامیابی عطا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے یہ جملہ کہ " اس انقلاب کی برکات بہت زیادہ ہیں" کی وضاحت دیتے ہوئے کہا: فیض کاشانی کی تفسیر کے ۴۰۰ سال بعد، علامہ طباطبایی علیہ الرحمہ نے اپنی گراں بہا " تفسیر المیران " کو عظیم اور بےشمار مطالب کے ساتھ پیش کیا؛ ہم سوچ رہے تھے کہ تمام مطالب بیان ہوچکے ہیں، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، جدید مسائل سامنے آئے ہیں۔ اب محققین کو چاہیئے کہ ان کو سرانجام تک پہنچائے اور یہ سب انقلاب اسلامی نیز دفاع مقدس کی برکت کا نتیجہ ہے۔

آپ نے مولی الموحدین حضرت علی(ع) کے کلام کی تعبیر " ان عماد الدین بالجماع المسلمین" [دین کے ستون کی بقا مسلمانوں کے اجماع و اتحاد سے ہے] کی یاد دہانی کرتے ہوئے فرمایا: اصلی اور بنیادی بات عوام کی ہے۔ اگر لوگ ہمراہ نہ ہوں، اور سربراہ اگرچہ مولی علی(ع) جیسی عظیم شخصیت کیوں نہ ہوں، حکومت اسلامی کو شکست ہوگی؛ تو عہدیداروں کو چاہئے کہ خلق خدا کی خدمت کرتے ہوئے عوام کو اپنے ہمراہ بنالیں اور اللہ تعالی کا رضا بھی حاصل کریں۔

 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں