مولی علی علیہ السلام: جب بھی تمہیں مقام اور اقتدار، تکبر اور خود بزرگ بینی میں گرفتار کرے تو اللہ تعالی کی عظیم حکومت جو تم سے برتر ہے، کو نظروں میں لاو۔۔۔
امام خمینی(رح): " اگر کسی حکومت کی اقدار اور معیارات انسانی، اخلاقی اور اسلامی ہو اور اپنے ہم نوع کی خدمت کرنا چاہتی ہو اور خود کو خدمتگزار جانے، قہراً ملت اس کی حامی ہوگی اور ہرگز بیرونی طاقت اسے زیر اثر قرار نہیں دے سکتی"۔
۳۰ اکست ۱۹۸۱ء، وزیر اعظم ہاوس میں خوفناک دھماکہ ہوا جس میں امام خمینی(رح) اور انقلاب کے دو سچے اور با وفا یار، علم و تقوی کے اسوے نے جام شہادت نوش فرمایا۔
صدر اعظم شہید محمدعلی رجایی اور وزیر اعظم محمد جواد باہنر دونوں عوامی حکومت کے برجستہ و نمونے شخصیات تھے، اسی دن کی مناسبت سے عوام کو حکومت کی سرگرمیوں اور آیندہ سالوں کےلئے مقرر کردہ اہداف، پروگرامز اور لائحہ عمل سے آشنا کرنے کےلئے ایک ہفتہ، ہفتہ دولت [ہفتہ اسلامی حکومت] سے نامگذاری کی گئی جو ۲۴ سے۳۰، اگست ہے۔
اس ہفتہ کی نامگذاری کی وجہ یہ ہےکہ شہید رجائی کی حکومت، پہلا مکتبی حکومت ہے جس نے اپنے بحرانی دور میں اپنی حداکثر سعی و کوشش کو انقلاب کے مقدس اہداف کی خدمت کےلئے صادقانہ طور پر بروئے کار لایا ہے یہاں تک کہ اس راہ میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اللہ ان کی روح کو شاد اور انھیں فردوس میں جگہ عطا کرے۔
مولی الموحدین، امیرالمومنین علی(ع) مالک اشتر کے نام ایک خط میں تمام اسلامی حکومت کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اقتدار اور ریاست کے تکبر و غرور کے بارے میں یوں انتباہ کرتے ہیں: "جب بھی تمہیں مقام اور اقتدار، تکبر اور خود بزرگ بینی میں گرفتار کرے تو اللہ تعالی کی عظیم حکومت جو تم سے برتر ہے، کو نظروں میں لاو جو تمہیں سرکشی سے نجات اور تمہاری انتہا پسندی کی آگ کو ٹھنڈی اور تمہاری عقل اور سوچ کو اپنی اصلی جگہ لوٹائےگی"۔
اور حکومت کا یہ ہفتہ، ایک اچھی فرصت ہے تاکہ ہم ایک لمحہ کےلئے سوچیں اور جو کچھ وقت کی تیز رفتاری میں چھپا رہا ہے، پر ایک نظر ڈالیں۔ ملک کے فرض شناس عہدیداروں کی زحمت و مشقت کی قدردانی کرنی چاہئے، خدمتگزار حکومت کے درد شناس صاحبان منصب اور اہلکاروں کی ناقابل دید خدمات کا شکریہ ادا کرنا چاہئے اور نظام جمہوری اسلامی کے تمام زحمت کش اور سخت محنت کرنے والوں کو کہنا چاہئے: " اللہ آپ لوگوں کو مزید طاقت و توانائی عطا کرے"۔
ماخذ: harammotahar.ir سے اقتباس