مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کےلئے تہران میں بین الاقوامی الاقصٰی کانفرنس کا انعقاد
سرزمین فلسطین پر جعلی صیہونی حکومت کی تاسیس کی برسی "یوم نکبہ" کے موقع پر ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطین کی حامی دنیا کی غیر سرکاری تنظیموں کی یونین کے اراکین کی شرکت سے دو روزہ بین الاقوامی الاقصٰی کانفرنس شروع ہوئی۔
کانفرنس کی افتتاحیہ تقریب سے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے مسئلہ فلسطین کو اسلامی دنیا کا اولین اور اہم ترین مسئلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے اسلامی انقلاب کے کامیاب ہونے سے پہلے ہی اپنی اسلامی تحریک کے دوران بارہا مسئلہ فلسطین کی طرف پوری دنیا کی توجہ مبذول کرائی تھی۔
آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے مزید کہا: فلسطین میں صرف فلسطینیوں اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جنگ نہیں ہو رہی ہے بلکہ یہ عالم اسلام اور دنیائے کفر کی جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب والے انسانی حقوق کے بارے میں اپنا نقطہ نگاہ پوری دنیا میں رائج کرنا چاہتے ہیں لیکن مسئلہ فلسطین کے بارے میں ان کا موقف ثابت کرتا ہےکہ انسانی حقوق کے بارے میں ان کے دعوے کھوکھلے ہیں۔
آیت اللہ نے کہا: امریکی حکام حزب اللہ کو دہشت گرد کہتے ہیں!! جبکہ حزب اللہ کا جرم صرف یہ ہےکہ یہ تنظیم اپنے ملک اور اسلامی دنیا کا دفاع کرتی ہے اور دنیا کے مسلمان عوام حزب اللہ کے شیدائی ہیں۔
فلسطین کی حامی غیر سرکاری تنظیموں کی یونین کی سیکرٹری جنرل زہرا مصطفوی نے بھی اس بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں کہا: جیسا کہ حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے فرمایا:
امت اسلامیہ کے اتحاد سے ہی فلسطین کو آزاد کرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کی بعض حکومتیں صیہونی حکومت کی حمایت کرتی ہیں اور یمن پر حملہ کرکے غاصب صیہونی حکومت کے اہداف پورے کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
فلسطین کی حامی غیر سرکاری تنظیموں کی بین الاقوامی یونین کا اجلاس ہر دوسرے سال دنیا کے کسی ایک ملک میں منعقد ہوتا ہے۔ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور عالمی سطح پر صیہونی حکومت کے خلاف سرگرمیوں اور اقدامات میں ہم آہنگی لانا یونین کے اہداف میں شامل ہے۔
ماخذ: اسلام ٹائمز