رہبر انقلاب اسلامی نے حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کے موقع پر مدحیہ سرا اور ذاکرین اہلیبیت[ع] سے ملاقات میں اہل بیت علیہم السلام کی عملی زندگی کے مطالعے کو منقبتوں اور مدحتوں کے موثر ہونے کا سبب قرار دیا اور حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کے با عظمت اور نورانی مقام کے ادراک کو ناممکن امر قرار دیتے ہوئے فرمایا:
اس کے باوجود آپ کی سیرت اور رفتار و کردار میں بیان کرنے اور درس حاصل کرنے کےلئے بے تحاشہ نکات موجود ہیں۔
رہبر انقلاب نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی صاحبزادی ہونے اور ولی خدا کی زوجہ ہونے کو حضرت صدیقہ کبری سلام اللہ علیہا کے عظیم مقام ومنزلت اور جاہ وجلال کی علامت قرار دیتے ہوئے مزید فرمایا:
جنت کے جوانوں کے دو سرداروں کی پرورش و تربیت، روح و باطن زندگی کی طہارت اور قلب کی پاکیزگی اور پرہیزگاری، آپ کی اہم خصوصیات میں سے ہے کہ جو انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں تقوی اور دائمی مراقبت کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔
آپ نے مدح خوانوں اور شاعروں کو اپنے اشعار، مداحی اور مرثیوں میں یہ عملی نکات اور حقیقتیں شامل کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
معنوی مقامات کا ذکر کیا جانا دلوں میں محبت اور روشنی لانے کا سبب بنتا ہے لیکن یہ کافی اور سازگار نہیں اور ضروری ہے کہ تمام منبروں سے، ائمہ علیہم السلام کی عملی سیرت کے نکات کو ہنرمندانہ انداز میں بیان کیا جائے اور ولایت کےلئے زمینہ سازی اور اہل بیت[ع] کی سیرت کی عملی پیروی کی جائے۔
آپ نے دشمن کی جانب سے ایران کی دشمنی کےلئے نئے پرانے ہتھیار استعمال کئے جانے کے مسئلے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ملت ایران کے خلاف فوجی توانائی کو استکبار کی سب سے بڑی تکیہ گاہ قرار دیا اور فرمایا: دنیا کی اس جنگل جیسی صورتحال میں اگر اسلامی جمہوریہ ایران صرف مذاکرات اور اقتصادی مبادلات حتی سائنس و ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششوں میں مشغول رہے اور دفاعی صلاحیت کا حامل نہ ہو تو کیا چھوٹے چھوٹے ممالک بھی ایران کو دھونس اور دھمکیاں نہیں دیں گے؟
حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ان لوگوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہ جو مستقبل کی دنیا کو صرف مذاکرات کی دنیا سمجھتے ہیں نہ کہ میزائیلوں کی، فرمایا: یہ زمانہ تمام چیزوں کا زمانہ ہے ورنہ بہت آسانی سے قوموں کے حقوق غصب کر لئیے جائیں گے۔
آپ نے مزید فرمایا: دشمن مسلسل اپنی فوجی اور میزائیلی طاقت میں اضافہ کرنے کے درپے ہے تو موجودہ شرائط میں ہم یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ یہ زمانہ پرانے میزائیلوں کا ہی زمانہ ہے؟
رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: ہم نے اس موقع پر استقامت دکھائی اور انکشافات کئے اور اس کے کچھ دنوں بعد صدام نے ایران پر حملہ کر دیا تب معلوم ہوا کہ دفاعی ساز و سامان کہ ہمیں کتنی ضرورت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایسی تشہیر نہ کی جائے کہ ہم گفتگو کے ہی مخالف ہیں، ہم یہ کہتے ہیں کہ ہوشیاری سے اور پوری قوت کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں تاکہ ہمیں دھوکہ نہ دیا جاسکے۔
آپ نے استقامتی معیشت کے بارے میں خاص طور پر فرمایا کہ نعروں اور باتوں کی تکرار سے سست روی پیدا ہو جاتی ہے اس لئے اقدام اور عمل ملک کی اقتصادی صورتحال اور عوام کی معیشت کی صورتحال میں بہتری کےلئے ہے۔
رہبر انقلاب نے ملک کے مستقبل کے افق کو مزید روشن قرار دیا اور مداحوں اور ذاکرین اہل بیت [ع] کو نصیحت فرمائی کہ اپنے پر معنی اشعار اور انہیں ہنر مندانہ انداز میں پیش کرنے کے ذریعے اپنے سننے والوں کو پر امید، جد وجہد کرنے والے اور کارآمد انسانوں میں تبدیل کردیں اور عوام کی بیداری اور بصیرت میں اضافے کی جانب ہدایت کو اپنا وظیفہ سمجھیں۔
اس ملاقات کے آغاز میں چند مداحوں اور ذاکرین نے حضرت صدیقہ کبری سلام اللہ علیہا کی شان میں فضائل اور مناقب پیش کئے۔
http://www.leader.ir/ur