امام خمینی(رح) کا نمبر ۱۰۰ اکاؤنٹ، صدقہ جاریہ ہے

امام خمینی(رح) کا نمبر ۱۰۰ اکاؤنٹ، صدقہ جاریہ ہے

مقام معظم رہبری نے امام (رح) کے اکاؤنٹ نمبر 100 کی بھرپور حمایت کی اور فرمایا: " اکاؤنٹ نمبر 100 حضرت امام(رح) کا صدقہ جاریہ ہے"۔

اکاؤنٹ نمبر 100، کے افتتاح کے دن کی مناسبت سے، جماران کے نامہ نگار نے انقلاب اسلامی کے ہاؤسنگ فاؤنڈیشن میں نمایندہ ولی فقیہ کے قائم مقام جناب حجۃ الاسلام والمسلمین محمد علی رضایی سے گفتگو کی:

سؤال: اکاؤنٹ نمبر 100، حضرت امام (رح) کی جانب سے کس عنوان سے افتتاح ہوا؟

رضایی: جس دن سے امام خمینی (رح) نے اپنی تحریک کا آغاز کیا، یہاں تک کہ انقلاب اسلامی کامیاب ہوا، آپ عوام اور ان کے مسائل کو ہر زاویہ سے دیکھتے اور اسی کی تحت جمہوری اسلامی کے نظام کےلئے خاص شیڈول اور پروگرام پیش نظر رکھتے تھے۔

امام خمینی(رح) نے غریب عوام کے امور کی دیکھ بھال اور سر چھپانے کےلئے گھر کا بند وبست کرنے کے حوالے سے جو کام کئے منجملہ 21 فروردین سنہ 1358 ھ،ش (مطابق 10 اپریل 1979ء) کا پیغام تھا جو اس مضمون کے ساتھ صادر کیا کہ ایران کے نیشنیل بینک میں ایک اکاؤنٹ کا افتتاح کیا گیا ہے اور پورے ملک کی عوام سے درخواست کی جاتی ہےکہ اس اکاؤنٹ میں پیسے ڈالیں۔ اسی طرح امام(رح) نے پانچ افراد پرمشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی، جس میں آپ کا خاص نمائندہ، حکومت کا نمایندہ یا ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے وزیر اور دیگر  تین ماہر افراد کا تعین فرمایا تاکہ اکاؤنٹ میں آنے والی رقم کےلئے اسکیم اور پروگرام بنائیں۔

انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ابتدائی دنوں میں پوری ملت نے اس اکاؤنٹ کا بھرپور اور حیران کن انداز میں استقبال کیا۔  اس دور کے برکات جو ایک استثنائی دور شمار ہوتا تھا، اس قدر زیادہ تھے کہ محروم طبقے کےلئے گھر بنانے کے علاوہ انقلاب اسلامی کا ہاؤسنگ فاؤنڈیشن بھی وجود میں آیا جس کی بنیاد، امام کا اکاؤنٹ نمبر 100 تھا، جس نے اب تک معجزہ نما کام کیا ہے۔

 

سؤال: آپ نے امام خمینی(رح) کی حیات کا دور غریبوں کےلئے خانہ سازی کا استثنائی دور بتایا، اس بارے میں مزید وضاحت دیں۔

حجت الاسلام: امام خمینی(رح) کا حکم صادر ہونے کے بعد ایسی شرائط  وجود میں آئیں کہ جس سے پوری قوم اس طرف متوجہ ہوئی کہ محروم عوام کے سر پر ضرور ایک چھت اور ان کی مشکلات حل ہونی چاہیئے۔ مقام معظم رہبری نے بھی شدت کے ساتھ امام (رح) کے اکاؤنٹ نمبر 100 کی بھرپور حمایت کی یہاں تک آپ نے فرمایا: " اکاؤنٹ نمبر 100 حضرت امام(رح) کا صدقہ جاریہ ہے اور ہمیں اس کو غنیمت جانتے ہوئے معاشرے سے غربت اور محرومیت کا ختم کرنے کےلئے اس سے استفادہ کرنا چاہیئے۔

عوام آج بھی اس 100 کے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالتی ہے۔ یہاں تک کہ بعض افراد ان لوگ کی بینکی قسطیں جو ادا نہیں کرسکتے، خود بھرتے ہیں۔ یہ وہ کام ہیں جو امام خمینی(رح) کی فکر و سوچ سے سرچشمہ لیتے ہیں۔

اس بنا پر کسی بھی حکومت کی یہ سوچ نہیں تھی کہ غریبوں کےلئے کوئی کام نہ کریں۔ کیوںکہ جمہوری اسلامی کی بنیاد ہی غریب طبقے کی خدمت کرنا ہے۔ دراصل انقلاب اسلامی غریبوں کا انقلاب ہے۔

 

سؤال: یقیناً امام، اکاؤنٹ نمبر 100 کے افتتاح کے پپچھے خاص اہداف رکھتے تھے۔ آپ کی نظر میں ہم امام کے پیش نظر اہداف سے کتنے قریب ہوچکے ہیں؟

حجت الاسلام رضایی: اگر تمام حکومتیں، تنظیمیں اور ہم جو ہاؤسنگ فاؤنڈیشن ہیں، امام (رح) کے حکم کو پورا اجرا کرتے، آج ہمارے ملک میں گھر اور سر پناہ کا مسئلہ بالکل حل ہوچکا ہوتا۔ ہمیں یہ ماننا پڑےگا کہ ہم نے امام کے کمانڈ کی بنیادی موڑ پر پورا عمل نہیں کیا۔  ہر سطح کے حوالے سے کہتا ہوں۔ اس بنا پر ہم ان اہداف تک نہیں پہنچے۔ مجھے اُمید ہے کہ تمام لوگ امام کے حکم کو سامنے رکھیں اور جہاں جہاں نظر آئے کہ کام نہیں ہوا ہے، کوشش کریں کہ انجام دیں تاکہ ایران اور جمہوری اسلامی کے نظام میں غریب عوام بے گھر نہ رہیں۔

 

سؤال: کیا وجہ ہے کہ اب تک ہم امام کے حکم کے اصل ہدف پر مکمل عمل نہیں کرپائے؟

محمد علی رضایی: فرض کریں کہ ہمارا یہ فاونڈیشن جو اس وقت اس حکم کو پورے وجود کے ساتھ لاگو کرنے کا عامل ہے۔ لیکن ہمارے پاس موجود مہارت، اجرا کی طاقت اور امکانات اس مشکل کے ازالے کےلئے کافی نہیں ہیں۔ سب کو مل کر ایک دوسرے کی مدد سے اس مشکل پر غالب آنا چاہیئے۔

جاری سال "استقامتی معشیت، اقدام اور عمل" کا سال ہے، ہم یہاں سے باقاعدہ اعلان کرتے ہیں کہ اگر حکومت کی جانب سے، تنظیمیں اور بعض مخیر حضرات ہمیں توانائی اور مالی امداد دیں اور ہمارے لئے سہولیات فراہم کریں، انقلاب اسلامی کا ہاؤسینگ فاؤنڈیشن مکمل طور پر آمادہ ہے کہ اپنے پورے وجود، طاقت اور اپنے تمام اختیارات اور امکانات کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے حداکثر عمل اور کارگردی کو نمایش پر رکھے۔

 

ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں