معصومہ قم کے حکیم نظامی گنجوی ہائی اسکول میں ہم فٹ بال کھیلا کرتے تھے اور قم کی سطح پر بہت سے فٹبال مقابلوں میں کامیاب ہوکر بہت سے اعزاز بھی دریافت کرتے تھے۔ ایک دن غروی فٹبال کلب میں ہم فٹبال کھیلنے میں مصروف تھے کہ اسی اثنا میں ابوذری صاحب جو شاہین فٹبال کلب کے ماہر سکاؤٹ تھے، وہاں حاضر ہوئے اور فٹبال سے متعلق تربیتی مشقوں پر کچھ دیر تک ہمارے ساتھ کام کرنے لگے۔
ایک یا دو ہفتے کی مدت کے بعد شاہین کلب کے بانی " ڈاکٹر احتشامی صاحب" ہمارا فٹبال میچ دیکھنے وہاں آئے جبکہ دوسری طرف کھیل جاری تھا، کھیل ختم ہونے پر ڈاکٹر اکرامی نے مجھے اپنے پاس بلاتے ہوئے شاہین ٹیم کے تربیتی پروگرام کا شیڈول میرے ہاتھ میں تھماتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ آج کے بعد میں شاہیں ٹیم کا رکن اور کھلاڑی ہوں، شاہین فٹبال ٹیم میں اچھی کارکردگی کے نتیجے میں، مجھے مختصر مدت میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا۔
اس دوران ڈاکٹر احتشامی نے میرے توسط سے جناب احمد آقا خمینی کو یہ پیغام بھیجا کہ فٹبال سے متعلق تربیتی مشقوں میں حصہ لینے کےلئے وہ بھی گراونڈ میں حاضر ہوجائے۔ کیونکہ حاج احمد آغا قومی ٹیم کے معیار کے مطابق فٹبال کھیلنے میں مہارت رکھتے تھے اسی لئے ڈاکٹر احتشامی فٹبال کے تربیتی مشقوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانے کےلیے کوشان تھے۔
مرحوم سید احمد خمینی نے کئی مرتبہ تربیتی مشقوں میں حصہ لیا تاہم فٹبال کے مشغلے کو تحریک انقلاب سے متعلق جد وجہد میں رکاوٹ سمجھتے تھے اسی لئے تربیتی پروگراموں کو مزید جاری نہیں رکھ سکے۔
حوالہ: آستان حرم امام خمینی[رح] ویب سائٹ