دختر رسول (ص) کے یوم شہادت کی مناسبت سے

دختر رسول (ص) کے یوم شہادت کی مناسبت سے

فاطمہ زہرا [س] نے گھریلو ماحول میں ایسا کردار نبھایا ہے جس کی وجہ سے ان کا چھوٹاسا گھر ملکوتی تجلیوں اور الہی جلووں کا مرکز ٹھہرا ہے۔

اسلامی معاشرے کی تاریخ ساز خاتون حضرت فاطمه زهرا (س) کی شخصیت کو نمونے کے طورپر پیش کرنے سے معاشرے کی ثقافت پر بہت سے مثبت اور گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ حضرت فاطمه زهرا (س) کی شخصیت تمام فضائل اور کمالات کا مجموعہ ہے۔ عصمت، پاکدامنی، علمی توانائی، گھر کے افراد کا احترام اور ان سے محبت، اچھا اخلاق، شوہر کے ساتھ نیک برتاو، تربیت اولاد، وفاداری اور انکساری، مشکلات کے وقت صبر و تحمل، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں میں شرکت، عبادت اور اللہ سے راز و نیاز کے وقت اخلاص اور خصوصی توجہ، زہد اور ساده زیستی، عدالت اور انسانی حقوق کا دفاع اور ظلم کے خلاف اقدام کو آپ کی شخصیت کے چند گوشوں کے  طور پر پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ تمام کمالات جو ایک عورت اور ایک انسان کی شخصیت کے کمال کےلئے قابل تصور ہے، وہ سب بنحو اتم آپ کی ذات میں جلوہ گر ہیں۔

(صحیفه امام؛ ج‏7، ص337) 

حضرت فاطمه سلام الله علیها تعلیم اور تربیت کے میدان میں خواتین کےلئے سب سے بہترین عملی نمونہ ہیں جس کو حضور نے انسانی معاشرے کےلئے حوالے کیا ہے، فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایسی ذات کا نام ہے جس نے گھریلو ماحول، شوہر کے ساتھ برتاو اور اولاد کی تربیت میں ایسا کردار نبھایا ہے جس کی وجہ سے ان کا چھوٹاسا گھر ملکوتی تجلیوں اور الہی جلووں کا مرکز ٹھہرا ہے۔

(صحیفه امام؛ ج‏16، ص87)

آپ نے معاشرے کے نادار اور غریب طبقے کی طرح سادہ زندگی گزارتے ہوئے اس چھوٹے سے گھر کو ایسی بے شمار برکتوں کا مرکز قرار دیا ہے جس سے سارا جہان منور ہے۔

(صحیفه امام؛ ج‏17، ص373)

اس عظیم خاتون نے عرب کے اس معاشرے میں جہاں عورتوں کو کسی بھی اعتبار سے سماجی اور سیاسی کردار کا حصہ نہیں سمجھا جاتا تھا، اپنی توانائیوں سے سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے ایسے نقش و نگار چھوڑے ہیں جس سے پیغمبر اسلام کے بتائے ہوئے طریقوں کا بھرپور مدافع ہوتا ہے۔

(شہید باقر الصدر؛ فدک فی التاریخ)

لہذا ہمیں سیرت اور کردار فاطمی کو اپناتے ہوئے اپنی زندگی کے قوانین اور اصولوں کو ان سے حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

حوالہ: امام خمینی[رح] فارسی پورٹل

ای میل کریں