مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) قم کے ریسرچ اسسٹنٹ کے معاون حجت الاسلام پویا نے کہا: امام خمینی نے اپنی تحریروں اور بیانات میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کو انسانی کمال کی تمامتر شناخت کے عنوان سے یاد کیا ہے، یعنی اگر ہم پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ کو انسانی کمالات کے پیکر مجسم ہونے کے اعتبار سے انہیں انسان کامل سمجھتے ہیں جسے قرآن کریم نے رحمة للعالمین کے اعزاز سے نوازا ہے تو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا امام خمینی(رح) کی نظر میں اسی انسانی کمالات کے پیکر کا نچوڑ اور خلاصہ ہے، یعنی انسانیت، کرامت، ایثار اور فدا کاری جیسے اعلا انسانی اقدار کو کسی ذات میں تلاش کرنا ہے تو وہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات گرامی ہے، جس نے اپنی زندگی کے مختصر عرصے میں اعلا انسانی مدارج طے کئے یہاں تک کہ امام صادق علیہ السلام نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی تسبیح کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے اسے ایک ہزار رکعت مستحب نمازوں سے بہتر بتایا ہے جس کی تعلیم پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ نے اپنی یگانہ دختر فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو دی تھی جو تسبیح فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے نام سے مشہور ہے، امام خمینی کی نظر میں تسبیح فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، تمام تسبیحات سے افضل ہے۔ (تحریر الوسیله، ج1، ص206)
حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی گھریلو زندگی کے بارے میں امام خمینی فرماتے ہیں: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ایک سادہ اور چھوٹے سے گھر میں زندگی بسر کیا کرتی تھی جو معنویت کے اعتبار سے دنیا کے تمام شاہی محلوں پر فوقیت رکھتا تھا، اس چھوٹے سے گھر کی برکتیں بے شمار ہیں اور اسی گھر کے نور سے سارا جہان منور ہے۔ (صحیفه امام، ج17، ص373).
حضرت امام خمینی کی تعبیر میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا گھر ایسا گھر ہے جہاں رات کو سوتے وقت جانور کی کھال کو بچھونے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور دن میں اسے اونٹوں کے چارے کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ (صحیفه امام، ج4 ص396/ ج9، ص567 و ج11، ص390)
یہ چھوٹا سا گھر بہت سی عظیم کرامتوں کا مرکز ہے جہاں حسنین(ع) اور زینبین(س) جیسی عظیم ہستیوں کی تربیت ہوئی ہے جن کے وجود پر ساری دنیا فخر اور ناز کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔
جاری ہے
جماران خبررساں ویب سائٹ