امام خمینی: سیدہ کونین زہراء(س) خاندان وحی کےلئے افتخار

امام خمینی: سیدہ کونین زہراء(س) خاندان وحی کےلئے افتخار

فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک ملکوتی مخلوق ہےجو انسانی صورت میں دنیا میں ظاہر ہوئی ہے، بلکہ فاطمہ الہی مخلوق کا نام ہے جو ایک عورت کی صورت میں اس دنیا میں آئی ہے

مؤسسه تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) قم کے ریسرچ اسسٹنٹ کے معاون نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے زندگی کے سماجی پہلوؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا حضرت علی علیه السلام کی ولایت سے متعلق فرائض کی انجام دہی میں انکی ہر ممکن مدد کیا کرتی تھی یہاں تک کہ اسی ضمن میں آہنے خطبہ بھی ارشاد فرمایا جو آپ کے معاشرتی امور سے متعلق فرائض کی ادائیگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

حسن پویا نے امام خمینی(رح) کی نظر میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا: امام خمینی(رح) کی جانب سے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت اور شہادت نیز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر دئے گئے بیانات میں مختلف باتوں کا تذکرہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ مثلا آپ کے بیانات میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت سے متعلق ملتاہے « وہ تمام کمالات جو ایک عورت اور ایک انسان کی شخصیت کے کمال کیلئے قابل تصور ہے، حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات میں جلوہ گر ہیں۔۔۔۔ 

فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ایک ملکوتی مخلوق ہے جو انسانی صورت میں دنیا میں ظاہر ہوئی ہے، بلکہ فاطمہ الہی مخلوق کا نام ہے جو ایک عورت کی صورت میں اس دنیا میں آئی ہے۔۔۔۔

اسی لئے آپ کی ذات، تمام معنویات، ملکوتی تجلیاں، الہی اورجبروتى جلووں کا مجموعہ ہے، آپکی شخصیت، جہاں انسان حقیقی کی شفاف آئینہ ہے وہی ہر لحاظ سے ایک خاتون کامل کی مجسم اور عملی تصویر ہے » صحیفه امام، ج7، ص337

حجت الاسلام پویا نے امام خمینی کے کلام کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا: عام طور پر ہم حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سے عقیدت کا اظہار ام الائمہ (ائمہ طاہرین علیہم السلام کی ماں) یا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ کی بیٹی یا پھر امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام کی زوجہ ہونے کی بناپر کرتے ہیں جبکہ امام خمینی(رح) نے ان تمام باتوں کی اہمیت کے باوجود ان تمام باتوں سے ہٹ کر خود حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی ذات کو اپنی توجہ کا مرکز ٹھہرایاہے آپ نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا تعارف کرتے ہوئے انکی شخصیت کو « خاندان وحی کیلئے افتخار » کے عنوان سے یاد کیا ہے۔(صحیفه امام، ج2، ص4)

 

جاری ہے

ای میل کریں