امام خمینی کا قیام روس کی عوام کے لئے تعارف شدہ تھا

امام خمینی کا قیام روس کی عوام کے لئے تعارف شدہ تھا

امام خمینی کا قیام روس کی عوام میں شناختہ شدہ ہے، روس کے تمام ، ایران شناس محقیقین اور طالب علم جانتے ہیں اور پڑھتے ہیں۔ یہ قیام ہمار ے لئے مفید تھا اور ہے ۔

کئی سال پہلے روسے کے چار بڑ ے پروفیسرز (پروفیسر ولادیمیرایوانف، پروفیسر لوچسلا وموشکالو، پروفیسر لئونیداسکیارف اور پروفیسر سید یک دروژلفسکی ) نے موسسہ تنظیم و نشرآثار امام خمینی (رح) کا ویزیڈ کیا اور گورباچف کے نام امام خمینی (رح) کے تاریخی پیغام کی یاد میں مجلہ’’حضور‘‘ کے آفس میں منعقدکردہ گول میز اور گفتگو کی ایک نشست میں شرکت کی ۔ ہم اس نشست کا خلاصہ  چند حصوں میں آپ کے لئے پیش کریں گے :

حضور : سابقہ روس میں عوام ، امام اور آپ کے قیام اور تحریک، کے بار ے میں کس انداز تک جانتی تھی ؟

پروفیسر دروژلفسکی : امام خمینی کا قیام روس کی عوام میں شناختہ شدہ ہے، روس کے تمام ، ایران شناس  محقیقین اور طالب علم جانتے ہیں اور پڑھتے ہیں ۔ یہ قیام ہمار ے لئے مفید تھا اور ہے ۔

حضور : میرا مطلب ہے کہ کیا ذرائع ابلاغ، ایران کا اسلامی انقلاب روسی عوام کے لئے صحیح طورپر تعارف کرنے کے حوالے سے سرگرم تھا ؟

پروفیسرایوانف :جب انقلاب اسلامی کی کامیابی  عروج پر تھی اس وقت بھی روسے کے تمام ذرایع ابلاغ نے اس حادثہ کے بار ے میں لکھتے تھے ۔  جب بھی ایران سے کوئی اعلی عہدار شخص روس آتا تھا تمام ذرائع ابلاغ اس موضوع کے بار ے لکھتے ہیں اور پوری روسی عوام اس موضوع کے بار ے میں بحث و گفتگو کرتی ہے ۔

حضور : پہلی بار گورباچف کے نام حضرت امام خمینی کا پیغام آپ تک کیسے پہنچا ؟

پروفیسرایوانف : پیغام،جناب آقائے آملی کے توسط سے روس کے صدر تک پہنچانے کے کچھ دن بعد، وزارت خارجہ یا دیگر ایجنسیوں کے ذریعے، یہ پیغام ہم تک پہنچا ۔

پروفیسر :  البتہ ہم نے خود پہلے امام خمینی کے بار ے میں بہت کچھ پڑھا ہوا تھا ۔ جس وقت امام خمینی عراق میں تھے میں یونیورسٹی میں بین الاقوامی روابط کے بار ے میں پڑھ رہا تھا وہاں اپنے اساتید اور طالب علموں کے ذریعے آپ سے آشنا ہوا ۔

حضور : آپ کی نظر میں بنیادی طور پر دین انسانی زندگی میں کیا مقام اور کردار رکھتا ہے  ؟ کیا مطالعہ اور تحقیق صرف یونیورسٹی کے حد تک ایک مطالعہ اور خانہ پوری ہے یا یہ کہ دین کی حقیقت تک پہنچنا بھی مدنظر  ہے ؟

پروفیسرموشکالو :  اچھا سوال ہے ۔ میری نظر میں کسی بھی محقق کے لئے، حقیقت تک پہنچنے سے بڑھ کر کوئی بھی چیز قیمتی اور زیادہ اہم نہیں ہوسکتی ۔  ایک سچا محقق ہمیشہ حقیقت کی تلاش میں ہوتا ہے ۔

حضور : اگر آپ،کتابِ ’’دعوتِ توحید‘‘ جو اصل میں گورباچف کے نام امام خمینی (رح) کے پیغام کی شرح ہے پڑھ چکے ہیں تو اس سلسلے میں مزید گفتگو کرسکتے ہیں!

  پروفیسر موشکالو  : یہ کتاب پرسوں مجھے ملی ہے ۔ شاید آپ جانتے ہیں کہ ایک لمبے عرصے تک دونوں ملکوں میں کسی قسم کی کوئی ثقافتی تبادل، کتابی تبادل نہیں تھا۔ لیکن اس سفر میں ہمار ے اہداف میں سے ایک ان جیسے موارد و مسائل اور مختلف یونیورسٹیوں، تحقیقی مراکز اور روشن فکر شخصیات سے آشنا ہوناہے ۔ مجھے امید ہے  مستقبل قریب میں، یہ لاعلمی اور ناآشنائی بہت جلد پورا ہوگا ۔

سچ بات یہ ہے کہ پہلے امام خمینی اور دیگر فلاسفے کے آثار تک دسترسی، بہت مشکل تھی اب روس میں رونما ہونے والی تبدیلیا اور معاشر ے کے حالات بدل جانے کی خاطر، مختلف منابع اور کتابوں تک دست رسی بہت آسان ہوچکی ہے ۔

(منبع: نشریه حضور شماره (22)، ص22 تا ص32)

ای میل کریں