’’مایک والاس‘‘ جو امریکی ٹی وی اور امریکہ کے بہت مشہور اخبار رائٹر کا رپورٹر ہے، گویا وہ پہلا امریکی ہوگا جس نے امام ؒ سے انٹرویو لیا ہے۔ امریکی ٹی وی کے چینل نمبر ۴ پر کسی پروگرام میں اس کو بلایا گیا تھا اور اس سے کوئی رپورٹر انٹرویو لے رہا تھا اس نے اپنی رپورٹینگ کے دوران کچھ یادگار واقعات بیان کئے۔ اس نے ہر شخص اور ہر جگہ کی سیاست پر بات کی اور خاص طورپر یہ بھی اشارتاً بتا دیا کہ اس نے تقریباً پوری دنیا کے حکمرانوں اور دور حاضر کے سارے سیاست دانوں کو دیکھا ہے اور ان سے گفتگو کی ہے۔ جب آیت اﷲ خمینی ؒ انقلاب ایران کے لیڈر کی بات آئی تو ’’مایک والاس‘‘ نے احترام واعتقاد کے ساتھ ایک خاص صراحت سے کہا: اس بات پر لازمی طورپر یقین کرنا چاہیے کہ جن سیاست دانوں کو میں نے دیکھا ہے ان میں سب سے تیز اور زیرک سیاست دان امام خمینی ہیں ۔ وہ انٹرویو لینے والوں کے اندر ایک خاص نفوذ رکھتے ہیں بجائے اس کے کہ میں ان سے سوال کروں وہ مجھے ہدایت کرتے تھے۔ میں وہ باتیں جو آیت اﷲ نے خود مجھ سے کی تھیں اس سے تازہ کوئی بات اس جہاں دیدہ سیاست دان سے نہ نکال سکا۔ میرے لیے تو بہت تعجب کی بات تھی کہ ایک عالم دین مجھ جیسے اپنے پیشہ کے ماہر پر اپنا کنٹرول رکھے۔
’’مایک والاس‘‘ نے مزید کہا: مجھے کہنا چاہیے کہ وہ سادہ زندگی جو انقلاب اسلامی کے لیڈر نے اپنائی تھی اس کی وجہ سے وہ دنیا کے سارے لیڈروں سے ممتاز نظر آتے تھے اور ہم دیکھتے تھے کہ واقعاً امام خمینی ؒ ایک عقیدہ والے شخص ہیں ۔ ان کے یہاں دنیا اور اس کی لذتوں کی کوئی قیمت نہیں تھی۔ وہ مجھے اور دنیا کے سارے بڑے لوگ جو ان کی خدمت میں جاتے تھے سب کو سادہ فرش پر بٹھاتے اور ہم مجبور تھے کہ دروازے پر ہی اپنے جوتے اتاریں اور آغاز ہی میں سمجھ لیں کہ ایک انوکھے قسم کے شخص سے واسطہ پڑ رہا ہے۔