ایک دن میں امام ؒ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں اپنے طورپر یہ سوچ رہا تھا کہ ضرور امام کو جنگ کے بارے میں صحیح معلومات نہیں دی جاتی ہے اور شاید امام کو جنگ کی صحیح صورتحال معلوم نہیں ہے۔ بہتر ہے کہ میں خود ان کو قریب سے معلومات فراہم کروں ۔ لیکن امام ؒ مسکرائے اور ایسے نورانی مسکراہٹ کہ جس کو میں ہرگز نہیں بھول سکتا، فرمایا: ’’واپس جاؤ اور مطمئن رہو کہ تم کامیاب ہو‘‘ ایک اور عالم دین کردستان سے امام کی خدمت میں آیا تھا اور اس نے کوئی بات کہی جس کے جواب میں امام ؒ نے فرمایا: ’’یہ چیزیں زیادہ اہم نہیں ہیں ۔ انشاء اﷲ اس جگہ کو دوبارہ صاف کردیا جائے گا اور جب وہ صاف ہوجائے گی تو دوسرے باقی مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے‘‘ امام کے یہ جملے ہمارے دلوں کیلئے ایسے سکون واطمینان کا سبب بنے کہ ہم پورے جذبے اور عزم لے کر واپس نکلے اور اپنی جگہ پر استقامت سے کھڑے رہے۔