ایک دفعہ صبح کے تقریباً آٹھ بج کر دس منٹ ہو رہے تھے کہ جماران کے بالکل نزدیک ایک جگہ میزائل گرنے کی آواز گونجی۔ یہ میزائل اس قدر طاقتور تھا کہ اس کی شدت سے امام ؒ کے کمرے کا دروازہ کھل گیا اور میں جو دروازے کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا آ کر مجھ سے لگا۔ ایسے حال میں میری ساری توجہ امام پر تھی۔ لیکن میں نے امام ؒکے چہرے پر ذرا سی بھی تبدیلی اور پریشانی نہیں دیکھی۔ اس کے بعد ایک خاص آلہ کے ذریعہ امام کے دل کا معاینہ کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ ان کے دل میں ذرا سی بھی غیر نارمل کیفیت نظر نہیں آ رہی ہے۔ یہاں تک کہ دل دھڑکنیں بھی اسکرین پر صحیح نظر آ رہی تھیں ۔