نوفل لوشا ٹو میں شبِ عاشورا مغربیں کی نماز ختم ہونے کے بعد امام (رح) نے فرمایا: کوئی ہے جو مصیبت پڑھے ؟! پھر برادران میں سے کسی کو مصائب پڑھنے کو فرمایا ۔
جیسے ہی ذاکر نے مصیبت شروع کی ، امام نے اپنا سفید رومال نکالا اور رونا شروع کیا ۔
امام (رح) کایہ عمل ہمیں سیکھاتا ہے کہ نازک ترین سیاسی اور اجتماعی حالات میں، بھی اصل ہدف و مقصد جو رسول اللہ (ص) کی سنت کو زندہ کرنا ہے، کبھی بھی فراموش نہیں ہونا چاہیئے ۔
ماخذ: (سرگذشت های ویژه از زندگی امام خمینی، ج 4، صفحه 45)