بڑی تعداد میں لوگ امام (رح) کے گھر پر جمع تھے ۔ یورپ کے مختلف شہروں اور مختلف ملکوں سے امام (رح) سے ملاقات کے لئے آپ کے چاہنے والے نوفل لوشاٹو آتے جاتے تھے ۔ لوگوں کی اتنی تعداد کے ساتھ ،مختلف ملکوں کے روزنامہ نگار بھی اس منظر کی طرف غور سے دیکھ رہے تھے ۔
امام ہمیشہ کی طرح اپنے خاص وقار اور شأن کے ساتھ گھر سے باہر تشریف لے آئے اور خیمے میں داخل ہوئے اور وہاں بیٹھ گئے ۔ لوگوں امام (رح) کے ارد گرد جمع ہوئے ۔ امام نے کچھ دیر بعد مجھ سے فرمایا: ’’ مصیبت پڑھو ‘‘ !!
جب میں نے تاسوعا حسینی كی مناسبت سے، حضرت عباس (ع) كی مصیبت پڑهی، امام (ع) نے سفید رومال باهر نكالا اور رونا شروع كیا۔ امام (رح) كے رونے سے،وہاں حاضر لوگ بهی بهت دگرگوں ہوئے اور مجهے بهی تحت تاثیر قرار دیا !!
یہ کیفیت و حالت آپ کی امام حسین (ع) سے وابستگی اور عشق سے سرچشمه لیتی تهی ۔
ماخذ: (سرگذشت های ویژه از زندگی امام خمینی، ج 1، صفحه 48)