جماران کی رپورٹ کے مطابق، شهید مطهری کے سب سے بڑے بیٹے مجتبی مطهری نے اس نکتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام خمینی(رح) کے بیانات سے سیاسی فائدہ اٹھایا جا رہے، کہا: امام خمینی کے افکار کی غلط تفسیر انقلاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
علامه طباطبائی یونیورسٹی کے شعبہ الہیات سے وابستہ لکچرار نے امام خمینی سے متعلق امام کے یادگار سید حسن خمینی کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہ امام خمینی کی شخصیت کے مختلف پہلووں اور افکار کو پہچاننے کیلئے کچھ مقدمات کا ہونا ضروری ہے، کہا: میری نظر میں ان کی یہ بات رہبر کبیر انقلاب امام خمینی کے افکار کی صحیح تفسیر اور شناخت کے حوالے سے صحیح ہے۔
مطهری نے آخر میں کہا: امام خمینی(رح) کے افکار کی صحیح شناخت کیلئے کچھ مقدمات کا ہونا ضروری ہے کہ اگر سیاست سے وابستہ حضرات اور امام خمینی کے جیالے ان امور سے صحیح طرح واقف ہوں گے تو کبھی بھی افراط کا شکار نہیں ہوں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جماران کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے کچھ دن پہلے اپنے ایک بیان میں کہا تھا: ہمارے سماج میں بہت سے لوگوں کا دعوی ہے کہ وہ امام خمینی کی فکری نہج کے تابع ہیں، یہ ایک اچھی بات ہے لیکن اس میں غور طلب بات یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی کے طرز تفکر کو اپناکر اس کا دفاع کرنا چاہے تو اس کیلئے اس طرز تفکر سے آشنا ہونا ضروری ہے، لہذا جو شخص امام خمینی کی شخصیت کے تمام زاویوں سے صحیح طرح آشنا نہ ہو تو وہ امام خمینی(رح) کی شخصیت کا صحیح طرح دفاع نہیں کرسکتا۔ جو لوگ امام کی شخصیت پر تبصرہ اور تحلیل کرنے کے خواہاں ہیں ان سے اگر پوچھا جائے کہ امام خمینی کی تالیف کردہ کتابوں کی تعداد کتنی ہے اور ان کا عنوان کیا ہے تاکہ امام کی شخصیت پر تبصرہ کیا جاسکے تو ان کا جواب کیا ہوگا؟ کیونکہ امام خمینی کی شخصیت کو ان کی تقریروں اور بیانات تک محدود نہیں کیا جاسکتا۔