اتوار ، یکم آبان ۱۳۵۶ ش / ۲۳ اکتوبر ۱۹۷۷ء کی صبح ، نجف اشرف کی فضا ایک مبہم او رناقابل یقین حالت میں ڈوب گئی او رلوگ ، خاص کر طلاب علوم دینی ، ایک عجیب حیرت میں مبتلا ہو گئے ۔ ان کے اند وھناک چہرے ایک عظیم المیے کے وقوع کی خبر دے رہے تھے ۔ بات دراصل یہ تھی کہ نیک سیرت مجاہد عالم ربانی آیت اﷲ الحاج مصطفی خمینی کی شہادت کی خبر نے جو ہر جگہ پہنچ چکی تھی ، امت مسلہ کو ایک جانگداز مصیبت میں مبتلا کر دیا تھا ۔ آیت اﷲ الحاج سید مصطفی خمینی رہبر انقلاب امام خمینیؒ کے نزدیک ترین ، مخلص ترین ہمکاروں میں سے ایک تھے ۔ وہ اپنی سیاسی دور اندیشی ، فکری استقلا ل اور بلند افکار کی بدولت امام خمینیؒ کے پیروکاروں کی تکیہ گاہ تھے ۔ وہ نہایت ہوشیار او رحیرت انگیز صلاحیت کے مالک تھے ۔ امام خمینیؒ کی ترکی میں جلا وطنی سے قبل وہ حوزہ علمیہ قم کے ایک فاضل عالم دین کی حیثیت سے جہاد کے سارے محاذوں پر اپنے والد کا ساتھ دیتے رہے۔