سلمان رشدی کے ارتداد سے متعلق رہبر انقلاب کا جواب

سلمان رشدی کے ارتداد سے متعلق رہبر انقلاب کا جواب

امام خمینی(رح) کے تاریخی فتوے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔۔۔ دوسری طرف تکفیری دہشت گرد گروہوں کے شدت پسندانہ شیطانی اعمال کو اسلامی احکام کے طور پر پیش کیا جارہا ہے!!

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ­ای نے سلمان رشدی کے ارتداد پر مبنی حضرت امام خمینی(رح) کے فتوی سے متعلق سوال کا جواب دیاہے جس کی عین عبارت یہ ہے۔

سوال: سلام اور عرض ادب کے بعد جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ اسلام دشمن طاقتوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سلمان رشدی جیسے ملعون اور منفور شخص کو فرینکفرٹ کے بین الاقوامی کتابی میلے میں دعوت دیکر امام خمینی رضوان الله تعالی علیه کے تاریخی فتوے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، دشمن کی جانب سے یہ کوشش ایسے وقت میں ہو رہی ہے جہاں دوسری طرف تکفیری دہشت گرد گروہوں کے شدت پسندانہ شیطانی اعمال کو اسلامی احکام کے طور پر پیش کیا جارہا ہے!! اور اسی لئے دنیا کے سامنے اسلام کے حقیقی اور اصلی چہرے کی جگہ مسخ شدہ چہرے کی تصویر پیش ہو رہی ہے، اسی تناظر میں آپ سے سوال یہ ہے کہ سلمان رشدی کے ارتداد سے متعلق امام خمینی رضوان الله تعالی علیه کا فتوی اسی اہمیت کے ساتھ اب بھی باقی ہے یا نہیں؟

اور موجودہ حالات کے پیش نظر مسلمانوں کا وظیفہ کیا ہے؟

جواب: اس ضمن میں حکم وہی ہے جو امام خمینی رضوان الله تعالی علیه نے فرمایا ہے۔

 

ماخذ: جماران

ای میل کریں