ماہ محرم، تلوار پر خون کی کامیابی کا مہینہ

ماہ محرم، تلوار پر خون کی کامیابی کا مہینہ

قیام کربلا اور امام حسین بن علی علیہ السلام کی یاد زندہ رکھیں، کیونکہ اسلام کی حیات اسی سے وابستہ ہے۔

-//-

درحقیقت، سید الشہداء علیہ السلام کے خون مطہر نے امت مسلمہ کے دماء کو جوشاں ومتحرک رکھا ہے۔
-//-

حریت پسندوں اور مظلوموں کے سید وسالار کے مجالس عزا، درحقیقت سپاہ عقل کا سپاہ جہل پر غلبہ وکامیابی کی دلیل ہے نیــــز، عدل وانصاف کا ظلم وبربریت پر، امانت داری کا خیانت وغداری پر، اور اسلامی نظام حکومت کا طاغوتی حکومت پر فتح وظفر پانے کی اہم دلیل ہے۔ اس لئے سزاوار یہ ہے کہ ان مجالس کو بہترین اور نیکوترین انداز میں قائم کیا جائے اور ظالم سے مظلوم کا یوم انتقام میں پرچم سرخ عاشورا کلیدی رمز کے طورپر، لہرایا جائے۔

-//-

یقیناً، ایران میں اسلامی انقلاب، عاشورا اور اس میں وقوع پذیر عظیم الہی تحریک کی شعاع اور کرن ہے۔

-//-

ماہ محرم، مذہب تشیع کیلئے ماہ فتح وکامیابی ہے جو خون وقربانیوں کے ساتھ عجین ہے۔

-//-

محرم وصفر ہی نے اسلام کو زندہ رکھا ہے۔

-//-

ہم سب کا ذمہ ہے کہ محرم وصفر میں آل الرسول(ع) کے مصائب بیان کرتے ہوئے احیا کریں، اس لئے کہ ان کے مصائب ومظالم ہی نے اب تک دین اسلام کو حیات دی ہے۔

-//-

یقینــاً سید الشہداء علیہ السلام نے اپنی جان سے اسلام کی خاطر قربانی دی ہے۔

-//-

سید الشہداء علیہ السلام ہی کی قربانی نے ہمارے لئے اسلام کو بچا رکھا ہے۔

-//-

ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام قصیدوں اور اشعار میں جو ائمہ حق علیہم السلام کے منقبت اور مرثیوں کیلئے تحریر کی جاتی ہے، بـضرور ہر عصر اور ہر مکان کے مصائب، ناگوار واقعات اور ظالموں کے مظالم کی یاد بھی کیا جائے۔

-//-

آپ ملاحظہ کرتے ہیں کہ اپنے عصر کا بہترین مخلوق سید الشہداء علیہ السلام نــیز جوانان بنی ہاشم اور آپ کے اصحاب، جو شہادت کے اعلی درجات پر فائز ہوئے اور اس دنیا سے رحلت کرگئے، جب دربار یزید پلید میں ان کی یاد کی گئی تو زینب سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں: ما رأیت إلا جمیلا.

-//-

رہبر عظیم الشان نے جنگ کے دوران فرمایا:" کربلا کی جنگ اگرچہ زمانہ کے لحاظ سے سب سے مختصر {نصف دن کی} جنگ تھی، لیکن ایک لحاظ سے یہ ظلم و باطل سے طویل ترین جنگ ہے اور جب تک ہر تمنا رکھنے والا یہ آرزو کرے کہ کاش میں بھی کربلا میں ہوتا اور سید الشهداء کی مدد کرتے ہوئے شہادت پر فائز ہوتا {یا لیتنا کنا معکم‏ فـنفوز فوزاً عظیماً} اس کے لیے کربلا کا محاذ گرم اور عاشورا کا معرکہ جاری ہے۔ 

صحیفہ نور،ج 20،ص 195

ماخذ: عربی امام خمینی(رہ) پورٹل

ای میل کریں