۱۷ نومبر ۱۹۷۸ء کو لیبیا کے ایک اخباری نمائندے نے امام ؒ سے ملاقات کی۔ امام ؒ نے اس کے سوالات کے جوابات دئیے:
خبر نگار:شاہ کے اس دعویٰ کہ آپ ملک کو مختلف ٹکڑوں میں بانٹ دینا چاہتے ہیں ، کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں ؟
امام خمینی ؒ:ہم کہتے ہیں کہ شاہ نے جھوٹ بولا ہے۔ جب ہماری نظر میں یہ نہ بھی ہو کہ تمام اسلامی ممالک ایک ہو جائیں تو بھی ہماری یہ رائے نہیں کہ ایران تقسیم ہو جائے۔ یہ سب شاہ کے پروپیگنڈے ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ۔
خبر نگار:پہلوی حکومت کے خلاف مسلح جدو جہد کے آغاز پر کیا آپ کو توقع ہے کہ ترقی پسند عرب اور مسلمان ممالک اور عوام آپ کی مدد کریں گے؟
امام خمینی ؒ:اگر ایسا موقع آگیا تو تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ ایک دوسرے کی مدد کریں ۔
خبر نگار:کیمپ ڈیویڈ کے معاہدے اور سادات کی بیت المقدس سے دست برداری کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں ؟
امام خمینی ؒ:میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں ۔
خبر نگار:کیا آپ کو توقع ہے عالم اسلام میں رجعت پسند حکومتوں کے خلاف جو استعمار کے مفادات کے لئے سرگرم عمل ہیں ، ایک ترقی پسند اسلامی انقلاب وجود میں آجائے۔
امام خمینی ؒ: ہمیں امید ہے کہ ایسا ہو اور تمام مسلمان استعمار کے خلاف قیام کریں اور قوموں سے غداری کرنے والی حکومتوں کے خلاف بھی قیام کریں ۔
صحیفہ نور ج۳، ص ۱۸۰