جمہوری اسلامی ایران پر مسلط کی گئی آٹھ سالہ جنگ اور اس میں انجام پانے والے مراحل کی روشنی میں یہ بات ثابت ہوگئی کہ استکباری طاقتوں کی پیشن گوئی کس حد تک واقعیت سے دور تھی، اس لئے کی ایرانی قوم نے اسلامی تعلیمات سے درس لیتے ہوئے پیغمبر اکرم{ص} اور ائمہ طاہرین{ع} کے عشق سے سرشار ہوکر آیہ شریفہ " كَم مِّن فِئَةٍ قَلِيلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِيرَةً بِإِذْنِ اللّهِ" کی عملی تصویر کی صورت میں اپنی پالیسی کو واضح کردیا تھا، ایرانی قوم نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران وطن عزیز کی حفاظت کیلئے عشق سے سرشار ہوکر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو گوارا نہیں کیا بلکہ بھرپور انداز میں انقلاب اسلامی کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔
انقلاب اسلامی کی طرح آٹھ سالہ دفاع مقدس میں بھی بانی انقلاب حضرت امام خمینی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایرانی قوم نے جنگ کو جاری رکھا جس کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کامیابیاں بہت عظیم تھیں، اس کی وجہ یہ تھی کہ پہلی بار ایرانی قوم کو آخری دو صدیوں میں ایک نامساوی جنگ کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ملت ایران نے وطن عزیز کا بھرپور انداز میں دفاع کرتے ہوئے دشمن کو اپنی سرزمین پر قدم رکھنے کا موقع نہیں دیا اور اس کے ساتھ جنگ کے موقع پر غیر ملکی جنگی ماہرین کے مشورے کا سہارا بھی نہیں لیا اور صبر و استقامت سے کام لیتے ہوئے دفاعی صنعتوں میں خود انحصاری کے مرحلے میں قدم رکھا یہاں تک کہ جنگ کے دوران اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے انتخابات میں پورے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور اپنے کو دنیا کی مظلوم اور پسماندہ اقوام کیلئے سہارے کے طور پر پیش کیا۔
جماران کی یادداشت کے مطابق آٹھ سالہ دفاع مقدس سے متعلق امام خمینی{رح} کے منتخب اقوال میں سے بعض کو ہم یہاں پر قارئین کی خدمت میں نمونے کے طور پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
آپ نے جنگ کے موقع پر صدام کے آلہ کار بننے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صدام، امریکہ کا آلہ کار بنتے ہوئے اس کے اشارے پر ہمارے ملک پرحملہ آور ہوا۔
(59/6/31 پیام رادیوتلویزیونى به ملت ایران-صحیفه امام ج13-ص222)