جس وقت امام کا گھر بعثیوں کے محاصرے میں تھا بعض مراجع سے توقع تھی کہ وہ امام کی احوال پرسی کریں گے یا کم سے کم کبھی فون کرلیں گے لیکن وہ تو قریب بھی نہیں آتے تھے۔ اس لیے امام کے دوست احباب جو امام سے بہت زیادہ متاثر تھے، ان کے بارے میں یہ امکان تھا کہ وہ غصے میں کبھی ان کے خلاف کوئی بات کہہ دیں ۔ امام ؒ نے ان سے کہا: ’’شاید کچھ احباب غصے میں ہوں یا ناراض ہوں ۔ ان سے کہئے کہ میں راضی نہیں ہوں کہ کسی کی غیبت ہو یا میرے دفتر کے اطراف میں کسی کے خلاف کوئی بات کہی جائے‘‘۔