اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے علامہ عارف حسین حسینی شہید کی برسی کی مناسبت سے اسلام ٹائمز سے بات کرتے ہوئے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی پاکستان کے اندر وہ شخصیت اور وہ ہستی ہیں، جنہوں نے نظام ولایت فقیہ کو پاکستان کے اندر درست اور بہترین انداز میں منعقد کیا اور مکتب اہلبیت ؑ کے ماننے والوں کو پاکستان میں ایک شناخت، طاقت و قدرت عطا کی، جس کے نتیجے میں مکتب اہلبیت ؑ کے ماننے والے مملکت خداداد پاکستان کے زیادہ بہتر محافظ بن کر ابھرے۔
شہید حسینی نے اپنی جان راہ ولایت پر چلتے ہوئے قربان کی۔ شہید حسینی نے پوری زندگی شیعہ اور سنی وحدت کے لیے صرف کی، آج کے دور کے اندر پاکستان کو جن مشکلات کا سامنا کرنا ہے اُن میں مکتب اہلبیتؑ کو اپنا کردار ادا کرنا ہے، وہ شہید جن کو مشعل راہ بنایا جا سکتا ہے، جنکی زندگی اور سیرت کو آئیڈیل بنایا جا سکتا ہے، وہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اور شہید علامہ عارف حسین الحسینی ہیں۔ لہذا آج کی مشکلات کا حل فکر شہید حسینی پر مشتمل ہے۔ یہ فکر جس کو ولی فقہہ کی تائید حاصل ہے، جس کے بارے میں امام خمینی نے فرمایا کہ اس فکر کی حفاظت کریں، یہ وہ فکر ہے جس پر امام خمینی نے مہر تصدیق ثبت کی۔ اس فکر پر چلتے ہوئے ہمیں پاکستان میں شیعہ سنی وحدت پیدا کرنی ہے۔ ملت تشیع کو پاکستان میں سیاسی اور اجتماعی شعور عطا کرنا ہے۔ پاکستان کے فیصلہ سازی میں ان کو شریک کرنا ہے اور دشمن اسلام اور دشمن پاکستان کا مقابلہ کرنا ہے۔
انشاءاللہ شہید کے پیغام پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی سرزمین پر شہید حسینی کے معنوی فرزندان اپنا کام جاری رکھیں گے اور شہید کی فکر کو زندہ رکھیں گے اور شہید کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کا نو اگست کو ہونے والا پروگرام جہاں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی یاد کو زندہ رکھنے کے لیے ہے وہاں شہید کے افکار کو بھی زندہ رکھنے کے لیے ہے، پورے پاکستان سے شہید علامہ عارف حسین حسینی کے معنوی فرزند جمع ہو کر جہاں شہید سے اظہار عقیدت کریں گے وہاں اُنکی روح کے ساتھ تجدید عہد بھی کریں گے۔ انشاءاللہ پاکستان کی سرزمین پر وہ سورج طلوع ہو گا جہاں شیعہ سنی تفریق نہیں ہو گی تمام مکاتب اسلامی بھائیوں کی طرح رہیں گے، دشمن اسلام اور دشمن پاکستان کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ نو اگست کو اسلام آباد میں ہونے والا اجتماع انشاءاللہ اس بات کا غماز ہو گا ہم نے موجودہ دور کی چیرہ دستیوں میں شہید حسینی کی فکر کو نہیں چھوڑا ہے، سیاسی، اجتماعی، ثقافتی، ہر میدان میں ہم نے اپنا فرٖض ادا کیا ہے۔