ایک بنگلادیشی محقق نے امام خمینی ؒ کے افکار شناسی کے لئے دنیا کی یونیورسیٹیوں میں ایک باب کھلنا چاہیئے کی تجویز پیش کرتے ہوئے تاکید کی کہ ایران کا انقلاب مصر وغیرہ جیسے علاقا ئی انقلابوں کے بر عکس ایک کامیاب انقلاب تھا۔
بنگلادیش کی اسلامی یونیورسیٹی کے محقق،استاد اور بنگلادیش کے مشرقی جنوب کی یونیورسیٹی میں اسلامی تحقیقات کے شعبہ کے سر براہ "محمد شاہ عالم"نے خبر ررساں ایجنسی جماران سے گفتگو میں اظہار کیا کہ ایران کا اسلامی انقلاب مصر وغیرہ علاقا ئی انقلابوں کے بر عکس ایک کامیاب انقلاب تھا۔
محمد شاہ عالم نے اضافہ کیا :مصر کا انقلاب ایران کے انقلاب کی طرح کامیابی حاصل نہیں کر سکا ؛کیونکہ مصر کے معزول صدر جمھوریہ "محمد مر سی" کے افکار و نظریات مصری عوام اور اخوان المسلمین کے خلاف تھے۔
اس نے وضاحت کی :امام نے انقلاب کے آغاز سے ہی لوگوں کو اپنے ہمراہ لئے ہوئے تھے اور لوگوں کی فکر میں تھے اور انقلاب کی کامیابی کے بعد بھی آپ کے پیچھے لوگوں کی بھیڑ اور عوامی طاقت تھی جبکہ اخوان المسلمین لوگوں سے کافی فاصلہ رکھتے تھے۔
اس بنگلادیشی محقق نے کہا:امام خمینی ؒ کا طریقہ کار گذشتہ صدیوں کی سیاست کی نسبت قرآن کریم کے پرتو میں بے نظیر تھا ۔
شاہ عالم کا امام خمینی ؒ کے بارے میں وسیع مطالعہ تھا انہوں نے امام خمینی ؒ کو بے نظیر شخصیت جانتے ہوئے تاکید کی کہ امام خمینی نے اسلامی جمہوریت کے زیر سایہ انسانی حقوق کو زندہ کرنے کی کوشش کی۔
اس استاد نے بنگلا دیش کی یونیورسیٹی میں اظہار کیا :بنگلا دیش عوام اسلامی سیاست کے میدان میں امام خمینی کے جدید افکار و نظریات سے متاثر اور ایران کے اسلامی انقلاب سے لگاؤ رکھتے ہیں ؛کیونکہ امام خمینی نے اپنے لئے نہیں بلکہ سارے لوگوں کے لئے کام کیا ہے؛ بالکل شاہ کے برعکس کے اس نے اپنے اور اپنے خاندان کے مفادات میں کام کیا ہے۔
اس نے عنوان کیا :امام خمینی لوگوں کے ساتھ تھے اسی وجہ سے ہم ایرانی عوام سے سنتے ہیں کہ وہ اپنے قائد ملت امام خمینی کے افکار و نظریات سے بہت خوش ہیں اور ان کو اہمیت دیتے ہیں۔
شاہ عالم نے خبر رساں ایجنسی جماران سے اس سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا:میرا ارادہ ہے کہ ہم اپنی یونیورسیٹی میں امام خمینی کے افکار و نظریات پر غور و خوض کرنے اور ان عمل پیرا ہونے کے لئے ایک شعبہ قائم کریں اور طالبعلموں کو امام خمینی کے افکار و نظریات کی تعلیم حاصل کرنے کی تشویق کریں اور ہم انھیں یہ تعلیم دیں گے کہ وہ لوگ امام خمینی کے افکار و نظریات کا مطالعہ کریں اور عصر حاضر کی مشکلات پر قابو پانے کی کیفیت اور طریقہ کار آپ کے اعمال و افکار سے اخذ کریں۔
بنگلادیشی محقق نے وضاحت کی :دنیائے اسلام کی تمام یونیورسیٹیوں بالخصوص یونیورسیٹیوں کے سیاسی شعبوں میں امام خمینی کے افکار و نظریات کی شناخت کے لئے ایک شعبہ قائم کیا جائے تا کہ ایک نمونہ میں تبدیل ہوجائے جو لوگ حکومت چلانے اور قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔
آکر میں محمد شاہ عالم نے کہا :بنگلادیشی انقلابی جوان امام خمینی ؒ سے متاثر اور اس بات کی فکر میں ہیں کہ وہ اپنی سیاسی اور اقتصادی مشکلات کا حل نکالیں ؛کیونکہ امام خمینی ؒ نے قرآن کے سہارے مشکلات کا حل نکالا ہے۔