ہم لوگ عبادت ،خود سازی،اطاعت وبندگی ،اللہ کے تقرب ،محاسبہ نفس اورگزشتہ اعمال کی بر رسی کے مہینہ کا استقبال کر رہےہیں نیز خدا کی جانب بازگشت اور خلق خداکی خدمت کا مہینہ قریب ہےاپنے آپ کو گناہوں اور آلود گیوں سے پاک کرنےاور اپنے اعمال کا جائزہ لینے کا پروگرام مرتب کرناان امور میں سے ایک ہےجس کی مومنین کو تلاش ہےـ سعادت حاصل کرنا اور حقیقی روزہ داروں کے مقام اور مرتبہ تک پہونچنااور بارگاہ الہی کے مقربین کے زمرہ میں آنے کی کوشش کرنا ہے –نیز پیغمبر کے فرمان پر توجہ،اولیائے دین اور سعادت تک پہونچنے کے لئےبہتر ین راہ کے سالک علما ء کے ارشادات پر عمل کرنا ہے جہاں ماہ مبارک رمضان بخشش و مغفرت اور رحمت الہی کا مہینہ ہے.
پیغمبر اکرم حضرت محمد(ص) سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا : جو شخص خود کو ماہ مبارک رمضان میں چھ خصلتوں کا پابند بنائےتو خدا اسےگناہوں سے معاف کر دیتا ہےاور اللہ کی مغفرت اس کے شامل حال ہوتی ہے:
1-اپنے دین کی حفا ظت کرے-
2-اپنے نفس کی حفاظت کرے-
3-صلہ رحم بجا لائے-(اپنے قریبی رشتہ داروں سےرابطہ رکھےاور ان سے ملے جلے)
4-اپنے پڑوسیوں کو اذیت نہ کرے-
5- اپنے برادران دینی کے حال کی رعایت کرے-
6- اپنی زبان کی حفا ظت کرے اوراس کو خزانہ میں قرار دے-(یعنی جس طرح اپنے خزانہ کی حفاظت کرتا ہے اسی طرح اپنی زبان کی حفاظت کرے-)
رہا روزہ تو روزہ دار کا ثواب اتنا زیادہ ہے کہ خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا جیسا کہ آپ ملاحظہ کر رہے ہیں کہ پیغمبر اکرم نے اس ماہ مبارک میں 6/ خصلتوں کی پابندی کواللہ کی مغفرت کا ذریعہ قر ا ر دیا ہے- ان 6/ اعمال میں سے 3/ براہ راست انسان کے خدا سے رابطہ سے متعلق ہیں اور 3/انسان کے خلق خدا سےمتعلق ہے کہ یہ امر انسان کے دوسروں سے رابطہ کی اہمیت کا پتہ دیتا ہے نیز اپنے باطن کی طرف توجہ اور خدا سے رابطہ کی نشان دہی کر رہا ہےاور ارزش و اہمیت کا حامل ہوا ہےکہ ان کا بیان ایک مناسب موقع کا حامل ہے
امام خمینی نے انہی دینی تعلیمات کہ دین کے اصلی متون سے ماخوذ ہیں کی روشنی میں اس مقام کی مختلف مقامات پر تحقیق کی ہےاور اس کی طرف توجہ دی ہےاور اپنی قیمتی کتاب جہاد اکبر میں فرماتے ہیں:
خدا کی مخلوق کے ساتھ حسن خلق سے پیش آنا،ان کے ساتھ اچھا برتاو کرنااور ان کی طرف ہمدردی اور مہربانی کی نظر کرنا (جہاد اکبر،ص 35) دوسرے مقام پر فرماتے ہیں:جو شخص بھی راہ خدا میں خدا کی خلق کے لئےجو خدمت بھی کرےاس کی بہت اہمیت ہے-(صحیفہ امام ج13،ص513)
ہم سب کی شرافت اور بزرگی خلق خدا کیخدمت کرنے میں ہے یہ سب خدا کے بندے ہیںاور خدا اپنے بندو ں سے لگاو رکھتا ہےاور ہم ذمہ دار ہیں لہذاہمیں خدمت کرنی چاہیئے-(صحیفہ امام،ج15،ص76)
امام خمینی اپنے فرزند کو وصیت کتے ہوئے اس نکتہ کی طرف توجہ دلاتےاور تہذیب نفس کو اپنا نصب العین قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
ایک بوڑھے باپ کی جوانی کی نعمت سے مالامال تہذیب نفس اور خدمت خلق کی توانائی رکھنے والے فرزند کو وصیت-(صحیفہ امام،ج16،ص207)