فلسطین کی حامی غیر سرکاری بین الاقوامی ادارہ کی سکریٹری امام خمینی کی بیٹی زہرا مصطفوی تصریح کرتی ہیں کہ امام شجاعت اور ظلم سے مقابلہ کرنے کی دو صفت رکھتے تھے اور یہی دو صفت فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے دفاع کا باعث ہوئی اور آپ جب بھی کسی مظلوم کی مصیبت سنتے تھے تو وا مصیبتاہ کہتے تھےاور اس کی حمایت کی تاکید کرتے تھے- یہ بین الاقوامی کانفرنس "امام فلسطین اور مقابلہ"کے عنوان سےفلطینی دفاع کے غیر سرکاری بین الاقوامی ادارہکی جانب سے دفاع مقدس کے میوزم پارک میں7/بجے سے 9/بجےتک ہوگی-امام خمینی پر ٹال کی خبر کے مطابقاس کانفرنس کے موقع پر امام خمینی کی بیٹی زہرا مصطفوی جو فلسطین کے دفاع کے غیر سرکاری ادارہ کی سکریٹری ہیں اور حجۃ الاسلام والمسلمین اور افریقہ اتحادیہ کے معاون حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی کی موجودگی میں ہوئی - زہرا مصطفوی نے اظہار کیا کہ کل ہونے والی اس کانفرنس کا موضو ع :امام کی نظر میں فلسطین اور مقابلہ "ہے
زہرا مصطفوی نے یہ اظہار کرنے کے باوجود کہ اس کانفرنس کا زیادہ تر جنبہ صو ری اور ظاہری ہےاور اس سے متعلق ہم نے کوئی علمی کام نہیں کیا ہے اور نہ کوئی ہمارے پاس علمی مقالہ ہے –امام خمینی کی برسی کے موقع ہر حاج حسن آقا اور مقام معظم رہبری جن سے ہم کافی عقیدت رکھتے ہیں، تقریر کریں گے امام کی برسی کے موقع پر باہر سے آئے ہوئے مہمانوں کے لئے میری نظر میں یہ چند گھنٹوں کے پروگرام کافی نہیں ہیں ؛کیونکہ امام کے نظریہ کے مطابق بہت ساری باتیں بیان نہیں ہوئی ہیں، اس لئے یہ پرو گرام مرتب کیا گیا ہے-امام کی بیٹی نے اپنی بعض گفتگو میں امام سے اپنے رابطے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : میں امام خمینی کو سب سے پہلے اپنا رہبر مانتی ہوں اس کے بعد ا پنا والد سمجھتی ہوں اور یہ بات میں نے خود آپ سے بھی کہہ چکی ہو ں کہ رہبر اور دین کا پیشوا جو بات کہے اسے ماننا اور قبول کرنا چاہیئے ؛کیونکہ رہبر باپ پر ترجیح رکھتا ہے-اور مقام معظم رہبری کے سلسلہ میں بھی یہی بات ہےلہذا اس وقت آپ جو فرمائیں اور حکم دیں اسے ماننا اوراس کے سامنے سراپا تسلیم ہونا چاہئیے-فلسطین حامی غیر سر کاری بین الا قوامی ادارہ کی سکریٹری نے "فلسطین ا ور مقابلہ " کے عنوان سے امام کے نظریہ کے بارے میں کہا :میں چار دہائیوں سے زیادہ امام کے ساتھساتھ رہی ہوں اور آپ کے سارے خصویات پر نظر رکھتی ہوں اور یقین کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہاگر امام نے پہلوی حکومت کے خلاف مقابلہ اور جنگ کی نیز تحریک چلائی ہے تو اس کی وجہ آپ کا ظلم سے مقابلہ اور باطل سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے والا نظریہ ہے