سنہ ۱۳۴۸ ھ ش (۱۹۶۹ء) کو حج کے بعد دس ہزار ایرانیوں کو عراق کا ویزا ملا تھا۔ زائرین کی ایک بڑی تعداد نے نجف اشرف میں مدرسہ بروجردی میں آکر امام کی اقتدا میں نماز جماعت پڑھی۔ زائرین نماز کے بعد چاہتے تھے باہر سڑک پر امام کے ہمراہ نکلیں اور سلام ودرود کے ساتھ خدا حافظ کہیں ۔ لیکن امام ہر رات نماز کے بعد جب مدرسہ سے باہر جانا چاہتے تھے تو حکم دیتے کہ مومنین میں اعلان کریں کہ کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ میرے ساتھ مدرسہ سے باہر نکلے۔ اس لیے زائرین مدرسہ ہی میں رکے رہتے تھے جب امام چلے جاتے تھے تب آہستہ آہستہ وہ بھی نکلنا شروع ہوتے تھے۔ امام ان حالات میں ایرانی زائرین کو اپنے پیچھے چلنے سے منع فرماتے تھے کیونکہ عراق میں آپ بہت زیادہ بے یار ومددگار تھے۔