33 سال قبل 24 اپریل 1980 کے دن 6 امریکی AIRCRAFT HELICOPTER نے ایران کے مشرق میں صحرائے "طبس" میں ایندھن بھروانے کیلیے لینڈ کیا اور ابھی مزید 8 امریکی جہازوں نے ان کیساتھ شامل ہونا تھا اور انکا مشن:
1. تہران میں امام خمینی قدس سرہ کے گھر کو امام اور انکے اہل خانہ سمیت تباہ کرنا۔
2. ایران کے تمام/اکثر اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل مقامات کو تباہ کرنا۔
3. اور ایران میں یرغمال بنائے گئے 53 امریکی سفارتکاروں کو رہا کروانا تھا
لیکن اچانک صحراء میں ایک زبردست طوفان آتا ہے اور یہ جہاز آپس میں ٹکرا کر تباہ ہو جاتے ہیں اور مشن فیل ہو جاتا ہے۔ امریکا کے اس ناکام فوجی آپریشن کے دوران نو امریکی کماںڈوز مارے گئے اور باقی نہایت بوکھلاہٹ کے عالم میں اپنے کئی ہیلی کاپٹر اور طیاروں، حتی مارے جانے والے اپنے ساتھیوں کی لاشوں کو چھوڑ کر فرار کرگئے۔صحرائے طبس میں آج بھی اس واقعے کے بعد کے صورتحال کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ صحرائے طبس میں امریکی ہیلی کاپٹروں اور جہاز ملبے کا ڈھیر بنے، واشنگٹن کی کھوکھلی طاقت کا منہ چڑھا رہے ہیں۔