جب کبھی امام کی خدمت میں حاضر ہوتی تو وہ غزل جو میری نظر میں اچھی ہوتی تھی ان کے سامنے پڑھتی تھی۔ مثلاً کوئی غزل اخبار میں نظر آئی جو مجھے اچھی لگی ہو تو اسے پڑھتی اور دیکھتی تھی کہ امام بڑے ذوق وشوق سے سنتے اور خوش ہوتے تھے۔ بعض دفعہ جو اشعار پڑھتی تو اس ان پر تنقید بھی کرتے تھے۔