امام کے کھانے کی ایک خاص ترکیب تھی یعنی اس کے ظاہر کو مزین کرنا ہوتا تھا۔ اگر ظاہر میں صورت بھلی نہیں ہوتی تو امام نہیں کھاتے تھے، اگرچہ وہ بہت لذیذ ہی کیوں نہ ہو۔ لیکن اگر ظاہری شکل اچھی ہوتی توکہتے: ’’ابھی چکھ کے ہی دیکھوں اگر مزہ دار ہے تو کھاؤں گا‘‘۔ یہی وجہ تھی کہ ہم ہمیشہ امام کیلئے جو چیز پکاتے کوشش کرتے تھے کہ اس کی ظاہری شکل بھی اچھی اور بھلی ہو۔ امام ایک خاص نزاکت رکھتے تھے۔ میں کئی بار سوچا کہ ان کی اس ظریف اور نفاست پسند طبیعت کے بارے میں کچھ لکھوں ۔ اگر میں ایسا کرتی تو ان کی ظرافت طبع سے متعلق ایک نفیس کتاب ہوسکتی ہے۔