جہاں تک مجھے معلوم ہے امام اپنی ابتدائی زندگی سے عمر کے آخری دن تک کچھ نہ کچھ مقدار میں قرآن ضرور پڑھتے تھے اور یہ ان کے روزانہ کے وظائف میں شامل تھا۔ جو ان کی زندگی میں ایک باقاعدہ ٹائم ٹیبل کے ساتھ معین تھا کہ چوبیس گھنٹہ میں سے ایک وقت تلاوت قرآن اور قرآن سے انس کے ساتھ مختص ہے۔ چنانچہ اس مقررہ وقت میں کوئی بھی ان کے پاس نہیں جاتا تھا اور امام کسی کے سوال کا جواب نہیں دیتے تھے، بلکہ مکمل طورپر دل وجان کو قرآن کے سپرد کردیتے ہیں اور قرآن کی آیات اور اس کے معانی پر توجہ مرکوز رکھتے تھے۔