رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغبمر اسلام(ص) کی لخت جگر حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیھا کی شہادت کے ایام کے نئے سال کے ساتھ تقارن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے خاندان اور ان کی لخت جگر کے ساتھ ایرانی عوام کی محبت و الفت کے کچھ شرائط اور اقتضائات ہیں اور ایرانی عوام ان شرائط اور اقتضائات کی رعایت کریں گے اور نیا سال فاطمی برکات اور فیوضات سے سرشار رہےگا اور اس عظیم ہستی کی یاد ہمارے عوام کی زندگی میں عمیق، گہرے اور یادگار اثرات مرتب کرےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سال 1394 ہجری شمسی کے مسائل پر اجمالی نظر ڈالی اور حکومت اور قوم کے باہمی اور وسیع تعاون پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: سال 1394 ہجری شمسی کے نعرے یعنی " حکومت و قوم اور ہمدلی و ہمزبانی " کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اس نعرے کے دونوں حصے یعنی ایران کی شجاع، عظیم، دلیر، عزیز اور باہمت قوم اور اسی طرح خدمتگزار حکومت ایکدوسرے پر اعتماد اور مخلصانہ طور پر تعاون جاری رکھیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئے سال میں ایرانی قوم کو درپیش آمال و آرزوؤں اور مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اقتصادی پیشرفت، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر عزت و اقتدار، حقیقی معنی میں سائنسی اور علمی ترقیات، اقتصادی اور عادلتی انصاف اور سب سے اہم ایمان اور معنویت بزرگ آمال اور تمنائيں ہیں جو اس سال ایرانی عوام کو در پیش ہیں، البتہ یہ تمام مقاصد، آمال اور آرزوئیں قابل حصول ہیں اور یہ ایرانی عوام کی عظیم ظرفیت اور ایرانی نظام کی پالیسیوں سے باہر نہیں ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان آرزوؤں کو عملی جامہ پہنانے اور ان کے حصول کو حکومت اور قوم کے درمیان دوطرفہ تعاون اور ہمدلی سے مشروط کرتے ہوئے فرمایا: حکومت قوم کی کارگزار اور خدمتگزار اور قوم حکومت کی مالک اور نگراں ہے اور حکومت و قوم کے درمیان تعاون جتنا زیادہ مضبوط ہوگا اتنا ہی کام بہتر آگے بڑھےگا۔ لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ قوم کی قدر و اہمیت اور اس کی صلاحیتوں اور توانائیوں سے بھر پور استفادہ کرے اور اسی طرح قوم کو بھی حقیقی معنی پر حکومت پر اعتماد رکھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سال 1393 کے نعرے اور اسے عملی جامہ پہنانے کا جائزہ لیا اور گذشتہ سال کو ملک کے لئے ترقیات اور چیلنجوں کا سال قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ سال کا نعرہ " قومی عزم و جہادی مدیریت " سال 93 کے چیلنجوں کے پیش نظر انتخاب ہوا اور ہماری قوم نے بھی بعض مشکلات کو برداشت کرنے، 22 بہمن، یوم قدس اور چہلم کی ریلیوں میں اپنے پختہ عزم و ہمت کا بھر پور مظاہرہ کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض شعبوں میں جہادی مدیریت کے عملی جامہ پہنانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جہاں جہادی مدیریت کارفرما رہی وہاں ترقیات بھی مشہود تھیں نیز یہ کہ قومی عزم اور جہادی مدیریت صرف سال 1393 سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ایرانی قوم کو اس کی اس سال اور آئندہ تمام برسوں میں ضرورت ہے۔