حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل اور اسلامی مزاحمت تحریک کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا: بڑی بڑی تبدیلیوں اور علاقائی انقلابات میں لوگوں نے امام خمینی کی ندا پر لبیک کہہ کر امام خمینی کے تشخص کو اجاگر کیا۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مرکز میں یونسکو پیلس میں خطاب کیا۔ خطاب کے خاص خاص نکتے: ٭٭ انقلاب اسلامی کے رہبر حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ ایک عوامی راہنما ہیں جنہوں نے انقلاب کا آغاز کیا تو بالکل تنہا تھے اور پھر ان کے شاگردوں اور طالبعلموں سے ان کا ساتھ دیا اور انھوں نے طاغوتی نظام کا تختہ الٹ دیا جو علاقے میں امریکہ کا پولیس مین سمجھا جاتا تھا۔ امام انقلاب اسلامی کے رہبر اور اسلامی جمہوری نظام کے بانی ہیں۔٭٭ امام خمینی شاہی حکومت کے خلاف قیام کیا تو اس سے پیدا ہونے والے تمام خطرات کو دل و جان سے قبول کیا، ان کے گھر پر چھاپے مارے گئے، انہیں گرفتار کیا گیا اور قریب تھا کہ انہیں پھانسی کی سزا سنائی جاتی اور انہیں گرفتار کرکے ملک سے جلاوطن کیا گیا اور ان کے بیٹے آیت سید مصطفی خمینی کو شہید کیا گیا۔ **
سیدحسن نصر اللہ نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور سیاسی بصیرت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا، ملک میں ادارے تشکیل دیئے اور ملک کو نیا سیاسی ڈھانچہ عطا کیا۔ ٭ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ بہت زيادہ شجاع اور بہادر تھے اور اسی بہادری کی بنا پر ایسے حال میں اپنے ملک لوٹنے کا فیصلہ کیا جبکہ شاہ کی حکومت قائم تھی اور ہوائی اڈوں سمیت ملک کے تمام حصوں پر فوج کا کنٹرول تھا۔ امام رحمۃاللہ علیہ پیرس سے طیارے پر سوار ہوئے اور ـ اسے کے باوجود کہ ان کے حامل طیارے کو گرایا بھی جاسکتا تھا وہ ـ بلاخوف و خطر ملک واپس آگئے اور ایک لمحے کے لئے خوفزدہ نہیں ہوئے حتی کہ انقلاب کو کامیابی کے مرحلے تک پہنچا گئے۔ ٭٭ وہ دن دور نہیں ہے جب دنیا کے تمام بڑی تبدیلیوں اور انقلابات میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کا کردار مزید واضح اور آشکار ہوجائے گا۔