جب آیت اﷲ خاتمی میری زوجہ کے والد کا انتقال ہوگیا تو میں تشییع کے مراسم میں شرکت کیلئے یزد گیا ہوا تها۔ والدہ نے کہا کہ امام اس عرصے میں متواتر آپ کا پوچه رہے تهے۔ میری دوری سے ان کا دل تنگ ہوا تها۔ ان کا دل چاہتا تها کہ وہ مجهے دیکهیں اور مجهے پرسہ دیں تاکہ میرے دل کو کچه سکون ہو۔ جب میں تہران پہنچا تو فوراً مجهے فون کیا اور پیغام دیا کہ زہرا فوراً آئے ان سے ملنا چاہتا ہوں۔ یہ میرے لیے بہت دلچسپ بات تهی کہ امام اتنی ساری مشکلوں کے باوجود بهی اپنے گهر والوں پر توجہ رکهتے ہیں اور چاہتے تهے کہ اپنے پوتے اور نواسوں سے ہمدردی کریں۔ امام کسی وقت بهی کسی مسئلے میں غفلت نہیں بهرتتے تهے۔