جماران نیوزایجنسی کے مطابق، انجمن عرفان اسلامی ایران کے رئیس نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توصیف کچه اس طرح سے بیان کی:
ہمیں فخر ہے کہ ہم پیغمبر اعظم(ص) کے پیروکار ہیں، آپ کا مقام کے بارے میں آیت فرماتی ہے: "ثم دنیٰ فتدلیٰ وکان قاب قوسین او ادنیٰ" وہ پیامبر جو اللہ تعالی کا حبیب اور محبوب ہے، اگر حضرت موسی(ع) اللہ کا کلیم جانا گیا اور حضرت عیسی(ع) اللہ کا روح اللہ پہچانا گیا تو پیغمبر خاتم اللہ کا حبیب ہے، وہ پیغمبر جہاں اللہ فرماتے ہیں: اے میرے حبیب! اگر تو نہ ہوتے تو کائنات کی تخلیق نہ ہوتی۔ پس آپ کے پیروکار ہونا ہی فخر کا باعث ہے۔
"سخن عشق" نامی کتاب کے مولف کا کهنا ہے کہ نبی خدا، انسان کو حقائق عالم سے آگاہ فرماتا ہے اور انسان کو ان حقائق کی طرف ہدایت اور ارشاد فرماتا ہے جو عقل بشری کے ذریعے سے وہاں تک نہیں پہنچنا اس کیلئے دشوار ہے۔ آپ مزید فرماتی ہے: ائمہ معصومین علیہم السلام، طالب کمالات انسان کو منزل مقصود تک پہنچا دیتا ہے، جیسا کہ امام خمینی(رح) فرماتے ہیں: مناجات اور ائمہ مسلمین(ع) کی دعائیں نہ صرف راہنما ہے بلکہ کمال منزل تک ہدایت فرماتے ہیں۔ (صحیفہ امام(رہ)، ج18، ص453) ہم امام کے پیرو اور ان کے پیچهے گامزن ہوسکتیں ہیں اور اس مقصود تک پہنچ پائیں گے جہاں انبیاء(ع) نے ہمارے لئے ترسیم فرمائی ہے۔
امام خمینی(رح) کے بہو، ڈاکٹر طباطبائی نے آگے فرماتی ہے: دشمنان اسلام ہمارے درمیان تفرقہ اندازی کرکے ہمیں ناتواں بنانے کے درپے ہیں تاکہ اپنے منحوس مقاصد، یعنی اسلامی ممالک پر اپنے اقتدار جمانے کی کوشش میں ہیں، اسلامی ملکوں کو اور بهی ٹکڑا ٹکڑا کرنے کیلئے منصوبے بنا رکهے ہیں، ہمیں مجرم وخطاکار تعارف کرانے چاہتے ہیں اور کسی مخالف آواز کو بهی بلند ہونے نہیں دیں گے۔
خانم طباطبائی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمیں چاہئے کہ امام(رح) کی طرف سے بیان شدہ وحدت کو صحیح معنوں سمجهیں اور اس کی ترویج وحمایت میں کوشاں رہیں نیــز ہمیں جاننا چاہئے کہ ہمارے بقا اور کامیابی کا راز، یہی اتحاد ویکجہتی ہے، کہا: اگر ہم یہ سب پس پشت چهوڑ دیں اور بهلا دیں تو دہشت گرد وجاہل تفکیری داعش گروہ جیسے لوگوں کے گرفت میں آجائیں گے۔ خــدا ہماری مدد فرمائے کہ انشاء اللہ ہم اپنے فریضے سے آگاہ اور اس پر عمل پیرا ہوجائیں ایسا نہ ہو کہ ولایت کی حمایت کے نام سے ناخواستہ اس پر کاری ضرب لگائیں اور ہر وہ قدم جو اتحاد بین المسلمین کی خاطر ہم اٹهائیں گے وہی اللہ اور رسول کی چاہت بهی ہوگی، انشاء اللہ۔